• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 15th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

کمبوڈیا کو بیلٹ اینڈ روڈ کی کامیاب داستان کی مثال بننا چاہیے، ماہرتازترین

October 17, 2023

نوم پنہ (شِںہوا) کمبوڈیا کے ایک ماہر نے کہا ہے کہ چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) نے کمبوڈیا کی سماجی و اقتصادی ترقی اور تحفیف غربت کو بہت آسان بنادیا ہے یہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبوں پر عمل درآمد کی ایک کامیاب داستان ہے۔

نوم پنہ میں قائم آزاد تھنک ٹینک ایشین ویژن انسٹی ٹیوٹ (اے وی آئی) کے ریسرچر منگھوٹ نے شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ چینی سرمایہ کاری اور تعاون چلنے والے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبوں نے کمبوڈیا کے بنیادی ڈھانچے اور معاشی ترقی کو نمایاں طریقے سے فروغ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہوں، پلوں، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، پن بجلی گھروں اور سیہانوک ویل خصوصی اقتصادی خطے کی تعمیر نے تجارت آسان کردی ہے اور اس سے کمبوڈیا کی برآمدی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا۔

منگھوٹ نے کہا کہ ان بنیادی ڈھانچہ منصوبوں نے کمبوڈیا میں رابطے بہتر کئے اور جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی تنظیم (آسیان) میں ایک اہم رابطے کے طور پر کمبوڈیا کا کردار بڑھادیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمبوڈیا کی اقتصادی خوشحالی بیلٹ اینڈ روڈ اینشی ایٹو کے شراکت دار دیگر ممالک میں بطور مثال کام کرسکتی ہے۔

منگھوٹ نے کہا کہ اس اینشی ایٹو کے ذریعے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کے علاوہ کمبوڈیا میں تحفیف غربت اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر بھی توجہ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل اور گارمنٹس صنعت میں چینی سرمایہ کاری نے کمبوڈیا کے لوگوں کو روزگار مہیا کیا جس سے بہت سے افراد کو غربت سے نکالنے میں مدد ملی ہے۔