• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

خفیہ دستاویزات کیس، ٹرمپ نے وفاقی فرد جرم کو بے بنیاد قرار دے دیاتازترین

June 11, 2023

واشنگٹن (شِنہوا) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف وفاقی حکومت کی جانب سے فرد جرم عائد کئے جانے کو مضحکہ خیز اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔

ٹرمپ پر وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد اپنی فلوریڈا اسٹیٹ میں خفیہ دستاویزات محفوظ کرنے کے 37 سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔

انہوں  نے جارجیا اور شمالی کیرولائنا میں ریپبلکن پارٹی کے ریاستی کنونشنز میں تقریر کرتے ہوئے دوسری مرتبہ صدارتی انتخاب جیتنے کے امکانات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کے طور پر اس فرد جرم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

جمعہ کے روز فرد جرم کے منظر عام پر آنے کے بعد ٹرمپ پہلی بار عوام کے سامنے آئے ہیں۔

فرد جرم کے مطابق ٹرمپ نے اپنے ڈبوں میں جو خفیہ دستاویزات محفوظ کیں تھیں ان میں امریکہ اور بیرونی ممالک کے دفاع اور ہتھیاروں کی صلاحیتوں سے متعلق معلومات سمیت امریکہ کے جوہری پروگرام، فوجی حملوں کے لئے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی ممکنہ کمزوریاں اور غیر ملکی حملے کے جواب میں ممکنہ جوابی کارروائی کے منصوبے شامل تھے۔ 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان خفیہ دستاویزات کے غیر قانونی انکشاف سے امریکہ کی قومی سلامتی، خارجہ تعلقات، امریکی فوج اور انسانی ذرائع کی حفاظت اور حساس انٹیلی جنس جمع کرنے کے طریقوں کی مسلسل افادیت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

فرد جرم میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹرمپ نے خفیہ دستاویزات فلوریڈا کے پام بیچ میں واقع اپنی مار لاگو اسٹیٹ میں بال روم، باتھ روم اور شاور،  دفتر ، اپنے بیڈروم اور اسٹوریج روم سمیت مختلف مقامات پر محفوظ کی تھیں جو ایک فعال سماجی کلب تھا جہاں دستاویزات کو جمع کرنا ، قبضے میں رکھنا یا اس پر بحث کرناقانونی عمل نہیں تھا۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر فرد جرم عائد کیے جانے کے جواب میں کہا کہ وہ بے گناہ ہیں اور انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا۔ وہ میرے پیچھے اس لئے ہیں کہ اب ہم انتخابات میں بائیڈن کے مقابلے میں بہت آگے ہیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں کہا کہ اسے انتخابی مداخلت کہا جاتا ہے۔ وہ آپ کی ساکھ کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ الیکشن جیت سکیں۔

ٹرمپ منگل کے روز میامی میں وفاقی عدالت میں پیش ہوں گے۔