دبئی (شِنہوا) بین الاقوامی قابل تجدید توانائی ایجنسی (ایرینا) کی ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل گوری سنگھ نے کہا ہے کہ چین قابل تجدید توانائی کی سمت دنیا کی منصفانہ منتقلی میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔
دبئی میں جاری عالمی حکومت سربراہ اجلاس کے موقع پر شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں گوری سنگھ نے 10 فروری سے شروع قمری نئے سال کے موقع پر چینی عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ چین نے ہمیشہ قابل تجدید توانائی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈریگن سال ہمت، توانائی اور عزائم کے جذبے کا عکاس ہے۔ ہمیں اپنے مشترکہ اور سیارے کے مستقبل کو دیکھنے کے لئے پرعزم ہونے کی ضرورت ہے۔
ایرینا کے ارکان کی تعداد 169 ہے اور یہ ایک معروف عالمی بین الحکومتی تنظیم ہے جو عالمی قابل تجدید منتقلی کے فروغ کے لئے کام کرنےکے علاوہ توانائی کی منتقلی میں ممالک کی مدد اور ماحول دوست ٹیکنالوجی اختراع ، پالیسی، مالیات اور سرمایہ کاری پر تازہ ترین اعداد و شمار و تجزیے مہیا کرتی ہے۔
گوری سنگھ کے مطابق پیداواری مرکز کے طور پر چین کا کردار نمایاں ہے جس کی بدولت ماحول دوست توانائی کی جانب منتقلی کی لاگت میں کمی ہوئی جس کی بدولت بڑی تعداد میں ممالک اپنے قومی منصوبوں میں پیشرفت میں زیادہ آسانی سے کامیاب رہے۔
گزشتہ برس مارچ میں شائع شدہ ایرینا کے قابل تجدید صلاحیت کے اعداد و شمار 2023 کے مطابق چین نے 2022 میں دنیا کی کُل قابل تجدید صلاحیت میں تقریباً 48 فیصد اضافہ کیا تھا۔