واشنگٹن(شِنہوا)آن لائن ویڈیو تفریحی پلیٹ فارم ٹک ٹوک اور اس کی چینی شراکت در کمپنی بائٹ ڈانس نے اپنی ایپ پر امریکا میں ممکنہ پابندی کو روکنے کیلئے امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس کے دونوں ایوانوں کی طرف سے ٹک ٹوک پر پابندی کے منظور کرد ہ بل پر گزشتہ ماہ دستخط کئے تھے۔
ٹک ٹوک نے ڈسٹرکٹ آف کولمبیا سرکٹ میں دائر کئے گئے مقدے میں موقف اختیا ر کیا ہے کہ کانگریس نے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا انتہائی قدم اٹھایا ہے۔جس کو 1 کروڑ 70 لاکھ امریکی انٹرنیٹ پر ویڈیوز بنانے، شیئر کرنے اور دیکھنے کے لیے ایک محفوظ آن لائن فورم کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
کانگریس نے پہلی بار ایک ایسا قانون نافذ کیا ہے جس کے تحت ایک تقریری پلیٹ فارم پر مستقل پابندی عائد کی گئی ہے جس سے ہر امریکی کو دنیا بھر میں 1 ارب سے زیادہ افراد والی آن لائن کمیونٹی کے ساتھ روابط سے روک دیا گیا ہے۔
ٹِک ٹِک نے موقف اختیار کیا ہے کہ امریکیوں کو غیر ملکی مخالف ملک کی کنٹرول شدہ ایپلی کیشنز سے تحفظ فراہم کرنے والا یہ قانون غیر آئینی ہے۔
ٹک ٹاک پر پابندی لگانا واضح طور پر غیر آئینی ہے، اس ایکٹ کو پیش کرنے والوں نے بھی اس حقیقت کو تسلیم کر لیا ہے اس لیے انہوں نے قانون کو کسی پابندی کے طور پر نہیں بلکہ محض ٹک ٹوک کی ملکیت کے ضابطے کے طور پر پیش کرنے کی بھرپور کوشش کی۔
یہ قانون بائٹ ڈانس کو کسی غیر چینی خریدار کو ٹک ٹوک فروخت کرنے کے لیے صرف 270 دن کا وقت دیتا ہے، اگر امریکی صدر ضروری قرار دیتے ہیں تو اس میں 90 دن کی توسیع کا امکان ہے۔