برسلز(شِنہوا)یورپی یونین(ای یو) کے رکن ممالک نے روس کے سمندری خام تیل کی قیمت 60 امریکی ڈالر فی بیرل کی حد تک رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
فیصلے کو تحریری طریقہ کار کے ساتھ باضابطہ طور پر منظور کرنا ہوگا۔ معاہدے کی تفصیلات اتوار کو یورپی یونین کے قانونی جریدے میں شائع ہوں گی۔
قیمت کی حد کے تحت اگر تیل 60 امریکی ڈالر فی بیرل سے زائد میں فروخت ہوتا ہے تو روسی تیل کی ترسیل کیلئے انشورنس، فنانس اور دیگر خدمات پر پابندی عائد کر دی جائیگی۔
روس کی وفاقی اسمبلی کے ایوان زیریں "ریاستی ڈوما" کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ نے گزشتہ روز تاس نیوز ایجنسی کو بتایا تھا کہ یورپی یونین اپنی توانائی کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
جرمنی کے دارالحکومت برلن میں گیس اسٹیشن پر ایک صارف گاڑی میں ایندھن ڈالتے ہوئے سکرین پر اس کی قیمت دیکھ رہا ہے۔(شِنہوا)
گروپ آف سیون(جی 7) ممالک کے وزرائے خزانہ نے ستمبر میں روسی تیل کی قیمتوں کی حد کو نافذ کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
جی 7 کے منصوبے کو مکمل طور پر مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا ہے کہ روس ایسے ممالک کو تیل اور پیٹرولیم مصنوعات فراہم نہیں کرے گا جو قیمتوں کی حد کی حمایت کرتے ہیں، انہوں نے متنبہ کیا کہ یہ اقدام تیل کی عالمی منڈی کو تباہ کر سکتا ہے۔