ڈوئسبرگ(شِنہوا) جرمنی کے شہر ڈوئسبرگ میں شاہراہ ریشم پر لاجسٹکس کو بہتر بنانے بارے ایک فورم منعقد ہوا۔ نئے سلک روڈ لاجسٹکس فورم میں جرمنی اور چین کے 200سے زائد نمائندوں نے شرکت کی جنہوں نے اپنے تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
چین اور یورپ کے درمیان مال بردار ٹرینزمیں توسیع ہوئی ہے اور ڈوئسبرگ اب 20 سے زائد چینی شہروں سے منسلک ہے۔
ڈوئسبرگر ہیفن اے جی کے سی او او لارس نینہاس نے کہا کہ چین۔یورپ ریلوے ایکسپریس کے نام سے چین اور یورپ کے درمیان مال بردار ٹرینزبیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت ایک کامیاب اور مسابقتی منصوبہ ہیں۔
نینہاس نے مزید کہا کہ ڈوئسبرگر ہیفن اے جی اور اس کے چینی شراکت داروں کے درمیان لاجسٹکس پر تعاون بارے وسیع پیمانے پر شعبوں کا احاطہ کر رہا ہے۔
ڈوسلڈورف میں چین کے قونصل خانے کے قونصل جنرل ڈو چھنگو نے کہا کہ یورپ میں سب سے بڑے اندرونی بندرگاہی شہر اور بین الاقوامی تجارت اور لاجسٹکس مرکز کی حیثیت سے ڈوئسبرگ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں گہری شمولیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈوئسبرگ مغربی یورپ میں چین۔یورپ ریلوے ایکسپریس کے لئے ایک اہم منزل بن گیا ہے۔ اس اسٹیشن پر بڑی تعداد میں ٹرینز چلائی جاتی ہیں جس میں نقل و حمل کا حجم سب سے زیادہ ہے۔
چین اور یورپ کے درمیان لاجسٹک انفراسٹرکچر اور خدمات کو بہتر بنانے سے دونوں فریقین کے درمیان تعاون کو دیرپا تحریک ملے گی۔