• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 18th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک تخفیف اسلحہ میں قائدانہ کردار ادا کریں، سربراہ اقوام متحدہتازترین

March 19, 2024

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نے جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ جوہری تخفیف اسلحہ کی راہ پرچلنےکی قیادت کریں جس میں ہتھیار پہلے استعمال نہ کرنے کا معاہدہ بھی شامل ہے۔

انہوں نے جوہری تخفیف اسلحہ اور عدم پھیلاؤ سے متعلق سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ جوہری ہتھیار اب تک ایجاد کردہ تباہ کن ترین ہتھیار ہیں جو زمین پر زندگی ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آج یہ ہتھیارپوشیدہ انداز میں طاقت اور رینج کےاعتبار سے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ جوہری ہتھیاروں کا حادثاتی استعمال ایک غلطی ، ایک غلط اندازہ ، ایک جلدی بازی کا کام ہے جس کی قیمت پوری انسانیت کو چکانا پڑے گی۔ جوہری جنگ کبھی نہیں لڑی جانی چاہیئے کیونکہ جوہری جنگ کبھی جیتی نہیں جاسکتی۔ اس سے چھٹکارے  کا صرف اور صرف ایک ہی راستہ ہے جو اس بے حس اور خود کش قوت کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کردے گا جس کے لیے اب ہمیں تخفیف اسلحہ کی ضرورت ہے۔

انتونیو گوتریس نے جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک سے کہا کہ وہ 6 اقدامات میں پیشرفت کریں۔

سب سے پہلے جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک سب سے پہلے جوہری ہتھیاروں کے کسی بھی طرح کے استعمال کو روکنے کے لئے شفاف اور اعتماد سازی کے اقدامات تیار کرنے کا عمل دوبارہ شروع کریں۔

دوسری بات یہ ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی دھمکیاں بند کی جائیں، جوہری ہتھیاروں کو کسی بھی حیثیت میں استعمال کرنے کی دھمکیاں ناقابل قبول ہیں۔

تیسرا یہ  کہ جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک جوہری تجربات سے متعلق اپنے موقف کا اعادہ کریں ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جامع جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے کو نقصان پہچانے والے کسی بھی اقدام سے گریز کرنے کا عہد کیا جائے۔

چوتھا کام یہ کہ جوہری تخفیف اسلحہ کے وعدوں کو عملی شکل دینا ہے۔ جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں کا احترام کریں اور انہیں ان وعدوں کے لئے ایک دوسرے کو جوابدہ بنانے کا عہد کرنا چاہیئے۔

پانچواں یہ کہ جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک فوری طور پر اس بات پر اتفاق کریں کہ ان میں سے کوئی بھی جوہری ہتھیار استعمال کرنے والا پہلا ملک نہیں ہوگا۔ حقیقت میں کسی کو بھی کسی بھی صورت ان کا استعمال نہیں کرنا چاہئے۔

چھٹا اقدام جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی کا ہونا چاہیئے، اس تحفیف کی قیادت امریکہ اور روس کو کرنی چاہیئے  جو سب سے زیادہ جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک ہیں۔

انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ آج کی جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور بداعتمادی نے جوہری جنگ کے خطرے کو دہائیوں کی بلند ترین سطح تک بڑھا دیا ہے۔

انہوں نے سلامتی کونسل سے کہا کہ وہ آج کی تقسیم سے بالاتر ہو کر واضح طور پر اس بات کا اعلان کرے کہ جوہری ہتھیاروں کے خطرے کے ساتھ رہنا ناقابل قبول ہے اور ایک ایسی دنیا کی راہ ہموار کی جائے جو تباہی کے ان ہتھیاروں سے پاک ہو۔