سیول(شِنہوا)جنوبی کوریا کے آگ بجھانے کےمحکمہ نے کہا ہے کہ ہواسیونگ بیٹری پلانٹ میں گزشتہ روز ہونے والی آتشزدگی سے 17 چینی باشندے ہلاک ہو گئے تاہم ہلاک ہونے والئے افراد کی حتمی تعداد کی تاحال تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
جنوبی کوریا کے حکام بشمول گیونگ گی صوبے کے دوسرے نائب گورنر اوہو سیوک، ہواسیونگ شہر کے میئر جیونگ میونگ گیون اور محکمہ فائر بریگیڈ کے حکام نے جنوبی کوریا میں چین کے سفیرشنگ ہائے منگ کو حادثے اور جائے وقوعہ پر تلاش اور بچاؤ کی کوششوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
جنوبی کوریائی حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں 22 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے 17 ممکنہ طور پر چینی شہری ہیں۔ آٹھ دیگر افراد زخمی ہوئے جن میں ایک چینی شہری شامل ہے جو معمولی زخمی ہوا ہے ، تمام زخمیوں کا مناسب علاج کیا گیا ہے،فار بریگیڈ کا عملہ لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہے۔
جنوبی کوریائی حکام کی طرف سے اس حادثے میں چینی شہریوں کی المناک ہلاکتوں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا ہے اورکہا گیا ہے کہ بچاؤ کی کارروائیوں اور اس کے بعدکی صورتحال کیلئے چین کی ہر ممکن مدد کی جائے ۔
اس موقع پر چینی سفیر نے جنوبی کوریا حکام سے کہا کہ جتنا جلد ممکن ہو اس واقعے کی وجوہات کا پتہ چلائیں،اس کے نتائج سے بہتر طور پر نمٹیں اور چین کے متاثرہ خاندانوں کو تمام ضروری مدد فراہم کریں۔
شنگ نے جائے و قوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی سفارتخانہ اس حاثے کے نتائج سے بہتر طور پر نمٹنے کیلئے جنوبی کوریا کیساتھ ملکر کام کر رہا ہے۔توقع ہے کہ جنوبی کوریا کے تاجر اس سے دردناک سبق حاصل کرینگے،مستقبل میں ایسے حادثات سے بچاوکے اقدامات کرینگے اور جنوبی کوریا میں چینی باشندوں کے تحفظ کو سنجیدگی سے یقینی بنائیں گے۔