بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ چین نے جمہوریہ چیک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی غلطیوں کو درست کرے اور ون چائنہ پرنسپل کی قابل یقین طریقے سے پاسداری کے لیے فوری اورموثر اقدامات کرے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جمہوریہ چیک کے نو منتخب صدر پیٹر پاول نے حال ہی میں سائی انگ وین سے فون پر بات کی جس میں انہوں نے سائی سے ذاتی طور پر ملنے کی توقع ظاہر کی ہے۔
ترجمان ماؤ ننگ نے اس کے ردعمل میں اپنی روزانہ کی نیوز بریفنگ میں بتایا کہ چین کی بار بار کی مخالفت اور ڈیمارش کے باوجود جمہوریہ چیک کے نو منتخب صدر پیٹر پاول نے سائی انگ وین کے ساتھ گفتگو کو آگے بڑھایاجس نے تائیوان کے حکام کے ساتھ باضابطہ رابطہ قائم کیا۔ یہ اقدام چین کے اندرونی معاملات میں سنگین مداخلت ہے۔
ماؤ نے کہا کہ یہ ون چائنہ پرنسپل کے لیے جمہوریہ چیک کے سیاسی عزم کی صریح خلاف ورزی ہے اور تائیوان کی آزادی چاہنے والی علیحدگی پسند قوتوں کے لئے غلط اشارہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اس کی مذمت کرتا ہے اور اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور یہ کہ ہم نے چیک فریق سے سنجیدہ احتجاج کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں صرف ایک ہی چین ہے۔ تائیوان چینی سرزمین کا ایک ناقابل تقسیم حصہ ہے۔ تائیوان کا سوال چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے متعلق ہے۔ یہ چین کا بنیادی مفاد اور ان ملکوں کے ساتھ چین کے تعلقات کی سیاسی بنیاد ہے جن کے چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ہم جمہوریہ چیک پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس غلط اقدام کو درست کرنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرے،اس واقعے کے منفی اثرات کو ختم کرے اور ون چائنہ پر نسپل کی قابل بھروسہ طریقے سے پابندی کریں ۔