• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

جاپانی سائنسدان مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے دنیا کی پہلی دماغی سرگرمی کی تصاویر بنانے میں کامیابتازترین

December 17, 2023

ٹوکیو(شِنہوا) جاپانی سائنسدانوں نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے انسانی دماغ کی سرگرمی سے اشیاء اور مناظر کی دنیا کی پہلی دماغی تصاویر بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

کیوڈو نیوز کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار کوانٹم سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (کیو ایس ٹی) اور دیگر اداروں کے سائنسدانوں کی ٹیم ایک چیتے کی کھردری تصاویر تیار کرنے میں کامیاب رہی جس کے منہ، کان اور نشانات والے نمونے کے ساتھ ساتھ ہوائی جہاز جیسی چیزیں بھی ہیں جن کے پروں پر سرخ روشنیاں لگی ہوئی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی  "برین ڈی کوڈنگ" کہلاتی ہے جس سے دماغی سرگرمی کی بنیاد پر تصوراتی مواد کا تصور ممکن ہوتا ہے اور اس کا اطلاق طبی اور فلاحی شعبوں میں بھی کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق کے دوران شرکاء کو اشیاء اور مناظر 1 ہزار 200 تصاویر دکھائی گئیں جن میں ان کے دماغ کے سگنلز اور فنکشنل مقناطیسی ریزوننس امیجنگ ، یا ایف ایم آر آئی کا استعمال کرتے ہوئے تجزیہ اور پیمائش کردہ تصاویر کے درمیان تعلق شامل تھا۔ دماغی سرگرمی کے ساتھ ان کی رابطے جاننے کے لئے انہی تصاویر کو جنریٹیو اے آئی میں ان پٹ کیا گیا تھا۔

محققین کے مطابق اس ٹیکنالوجی کو مواصلاتی آلات کی ترقی ، ہیلوسینیشن اور خوابوں کے دماغی میکانزم بارے سمجھ بوجھ حاصل کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

کیو ایس ٹی کی محقق کی ماجی ما نے بتایا کہ انسانوں نے مائیکرواسکوپ اور دیگر آلات کا استعمال کرتے ہوئے ایسی دنیا کو دیکھا ہے جو کھلی آنکھوں سے نظر نہیں آتی لیکن وہ کسی شخص کے دماغ کے اندر قدم نہیں رکھ سکے۔

یہ نتائج حال ہی میں بین الاقوامی سائنسی جریدے نیورل نیٹ ورکس کے آن لائن ایڈیشن میں شائع ہوئے ہیں۔