ٹوکیو(شِنہوا) جاپان کے وزیر صنعت نے فوکوشیما دائیچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے آپریٹر پر زور دیا ہے کہ وہ پلانٹ میں جوہری آلودہ پانی کے اخراج کے واقعات کے بعد مکمل حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں۔
جاپانی وزیر معیشت، تجارت اور صنعت کین سائی تو نے ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹیپکو) کے صدر توموکی کوبایاکاواکو ہدایت کی ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ انتظامیہ جوہری آلودہ پانی کی روک تھام اور اس کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے فعال اقدامات کرے تاکہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں جہاں رواں ماہ کے اوائل میں قدرتی آفات سے متاثرہ کمپلیکس سے کئی ٹن تابکار پانی کا اخراج ہوا تھا۔
وزیر کین سائی تو نے کہا کہ اس واقعے نے جاپان اور بیرون ملک بے چینی پیدا کردی ہے اور یہ پلانٹ کی ڈی کمیشننگ میں رکاوٹ بنے گی۔ انہوں نے ٹیپکو سے کہا کہ وہ انسانی غلطی کا سبب بنے والے کسی بھی ممکنہ عوامل کی تحقیقات کرے اور ایسی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرے جو ہاتھ سے کام کی ضرورت ختم کردے۔
اس موقع پر ٹیپکو کے صدر توموکی کوبایاکاوا نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھیں گے اور حفاظتی اعتبار سے ایسا حادثہ دوبارہ رونما نہیں ہوگا۔
ٹیپکو کے مطابق یہ اخراج 7 فروری کو کمپلیکس میں جمع شدہ جوہری آلودہ پانی کی صفائی کرنے والی ڈیوائس سے منسلک آوٹ لیٹ سےہوا تھا۔ یہ واقعہ انسانی غلطی کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ کیونکہ ڈیوائس کے 16 میں سے 10 والوز کھلے رہ گئے جنہیں بند ہونا چاہئے تھا۔
جوہری پلانٹ میں ایک اور واقعہ گزشتہ برس اکتوبر میں پیش آیا تھا جس میں 5 محنت کش تابکار مواد پر مشتمل مائع فضلے کی زد میں براہ راست آگئے تھے۔