• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

جاپان سیاسی فنڈز اسکینڈل پرلبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے تین سینئر عہدیداروں نے استعفیٰ دے دیاتازترین

December 14, 2023

ٹوکیو(شِنہوا)جاپان کی مرکزی حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے تین اہم اراکین نے پارٹی کے سب سے بڑے دھڑے میں شامل سیاسی فنڈز کے اسکینڈل کے تناظرمیں جمعرات کو پارٹی قیادت کے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔

جاپانی سرکاری عوامی نشریاتی ادارے این ایچ کے  نے کہا کہ ایل ڈی پی کے پالیسی سربراہ کویچی ہاگیوڈا، پارلیمانی امور کے سربراہ تسیوشی تاکاگی اور ایوان بالا کے سیکرٹری جنرل ہیروشیگے سیکو نے اس دن استعفیٰ دے دیا ہے  جو پارٹی کے سب سے بڑے دھڑے کے ممبر ہیں جن کی قائد آنجہانی وزیر اعظم آبے شنزو تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم فومیو کشیدانے ایل ڈی پی کی اتحادی شراکت دار جماعت کومیٹو کے رہنما ناٹسو یاماگوچی سے استعفوں کے بعد نئی تعنیانیوں کے بارے میں مشاورت کے لیے ملاقات کی۔

کشیدا نے یاماگوچی کو بتایا کہ اگلے مالی سال کے بجٹ کا مسودہ طے کرنے کے شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے ایل ڈی پی کے عہدیداروں میں اہلکاروں کی تبدیلیاں 22 دسمبر کو یا اس کے بعد کی جائیں گی۔

سیاسی ہلچل اس وقت ہوئی جب ایل ڈی پی کو حال ہی میں ان الزامات پر جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا کہ اس کا سب سے بڑا دھڑا سیاسی فنڈنگ کی رپورٹس میں فنڈ ریزنگ ایونٹس کی آمدنی میں سیکڑوں ملین ین کا حساب دینے میں ناکام رہا جو ممکنہ طور پرغبن میں ملوث ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے پہلےآبےشنزو دھڑے سے تعلق رکھنے والے کابینہ کے چاروں وزرا، چیف کابینہ سکریٹری ہیروکازو ماتسونو، وزیر اقتصادیات، تجارت و صنعت یاسوتوشی نیشیمورا، وزیر زراعت، جنگلات اور ماہی پروری  اچیرو میاشیتا اور وزیر برائے داخلہ امور و مواصلات جنجی سوزوکی  نےاپنے اپنے استعفے جمع کرئے ۔

 کیوڈو نیوز کے مطابق  بڑے پیمانے پر استعفوں نے ایل ڈی پی کو کابینہ میں پارٹی کے سب سے بڑے دھڑے کا کوئی نمائندہ نہ ہونے کی انتہائی غیر معمولی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔