ہیروشیما(شِنہوا)جاپان کے مغربی شہر ہیروشیما میں گروپ آف سیون (جی7) ممالک کے رہنماؤں کا سالانہ سربراہ اجلاس شروع ہوا اور اس دوران مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
ملک بھر اور بیرون ملک سے سینکڑوں مظاہرین اپنی مرضی کا عالمی نظام قائم کرنے کی کوشش کرنے والے جی 7 بلاک کو مسترد کرنے کے لیے ہیروشیما کے فنیری ڈائیچی پارک میں جمع ہوئے جو سربراہ اجلاس کے مقام کے قریب واقع ہے۔
مظاہرے کے مقام پر بڑے بڑے بینرز اور پلے کارڈز دیکھے گئے جن پر لکھا تھا "بے کارجی 7" ، "جنگ کے لیے کوئی اتحاد نہیں" اور " جاپان-امریکہ عسکری اتحاد کی نفی"۔
مظاہرین کے ہجوم نے سربراہ اجلاس کے مقام کے ارد گرد ریلی نکالی اور اس دوران"امریکی سامراجی، نمبر ایک دہشت گرد" ، "جھوٹ بند کرو" "جنگ بند کرو"، "چار ملکی اتحاد بند کرو!" اور "نیٹواتحادختم کرو" جیسے نعرے بلند کئے۔
مظاہرین میں امریکی جنگ مخالف شہری گروپ کے ایک رکن کوڈی اربن بھی شامل تھے جنہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ امریکی زیر قیادت جی7 سربراہ اجلاس "امیر ممالک کا غلبہ" ہے جو کشیدگی پیدا کرتا ہے۔
امریکی ریاست اوریگون میں اپنے آبائی شہر سے سفر کرنے والے 32 سالہ نوجوان نے کہا کہ ہمارے لیے بطور امریکی یہاں آنا اور یہ کہنا اہم ہے کہ ہمارے لوگ امریکی حکومت کے ساتھ متفق نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جی 7کے ایجنڈے کے خلاف متحد ہیں کیونکہ اس کا ایجنڈا امیر حکومتوں کے لیے ہے اور یہ امن اور استحکام کا ایجنڈا نہیں ہے۔