• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

جاپان میں 2050 تک 25 پریفیکچرز میں بزرگ شہریوں کی اکثریت ہوگیتازترین

December 25, 2023

ٹوکیو(شِنہوا) جاپان میں ایک مقامی ادارے کے تازہ ترین اندازے کے مطابق 2050 تک جاپان کے 47 میں سے 25 پریفیکچرز میں 65 برس یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کی آبادی 40 فیصد سے زائد ہوجائے گی۔

جاپان کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولیشن اینڈ سوشل سکیورٹی ریسرچ کے اعداد و شمار کے مطابق اکیتا پریفیکچر میں معمرشہریوں کی تعداد سب سے زیادہ ہونے کی توقع ہے جہاں تقریباً نصف آبادی یعنی 49.9 فیصد عمر کی اس درجہ بندی میں ہوگی۔

جاپان کی آبادی بارے 2050 اس پیشگوئی میں 2020 سے دیگر تمام پریفیکچرز کے لئے تنزلی کے رجحان کی نشاندہی ہوتی ہے۔ یہ دارالحکومت میں آبادی کی منتقلی کو بھی اجاگر کردی ہے۔ کیونکہ اس پیش گوئی اس میں ٹوکیو شامل نہیں ہے۔

جاپان، ٹوکیو میں ایک معمر خاتون اپنی پھلوں کی دکان پر بیٹھی ہے۔ (شِنہوا)

یہ تخمینہ 2020 کی مردم شماری پر مبنی ہیں اور یہ 5 سال کے وقفے سے 30 سال سے زیادہ عرصے میں ہر پریفیکچر، شہر، وارڈ، قصبے اور گاؤں میں آبادی بارے تفصیلات مہیا کرتے ہیں۔

جاپان کی مجموعی آبادی 2050 تک 10 کروڑ 46 کروڑ 86 ہزار نفوس پر مشتمل ہونے کی پیش گوئی کی گئی جو 2020 کی نسبت 17 فیصد کم ہے۔ یہ کمی 2018 کی گزشتہ پیش گوئی کے مقابلے میں کم شدید ہے۔ جس کی وجہ غیر جاپانی آبادی میں متوقع اضافہ ہے۔

تاہم 2020 سے 2050 کے دوران ٹوکیو کے علاوہ تمام پریفیکچرز میں آبادی میں کمی کا امکان ہے۔ ٹوکیو کے اندر بھی 2040-2045 اور 2045-2050 مدت میں آبادی میں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کے تجزیے کے مطابق 2020 سے 2050 تک 11 پریفیکچرز کی آبادی میں 30 فیصد یا اس سے زیادہ کمی متوقع ہے۔ اکیتا میں سب سے زیادہ 41.6 فیصد کمی کا امکان ہے اس کے بعد اوموری پریفیکچر میں 39 فیصد اور ایواٹے پریفیکچر میں 35.3 فیصد کمی متوقع ہے۔