• Dublin, United States
  • |
  • May, 5th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

جامع سٹریٹجک شراکت داری مستحکم کرنے کے لئے پاپوانیوگنی کے ساتھ کام کریں گے، چینی وزیرخارجہتازترین

April 21, 2024

پورٹ مورسبی (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین ،پاپوا نیو گنی سے اعلیٰ سطح اور بہتر معیار کی جامع سٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کو تیار ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے یہ بات پاپوا نیوگنی کے وزیر خارجہ جسٹن ٹکاچینکو سے ملاقات میں کہی۔

وانگ نے کہا کہ چین ہمیشہ پاپوا نیوگنی کے کردار کو سٹریٹجک نقطہ نظر سے دیکھتا ہے اور اس کی قدر کرتا ہے ۔ یہ بحرالکاہل کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ آبادی والا جزیرہ ملک ہے جو بحر الکاہل کے جزیرہ نما خطے میں سب سے زیادہ قدرتی وسائل رکھتا ہے۔

وانگ نے کہا کہ اوقیانوسیہ اور جنوب مشرقی ایشیا کے درمیان رابطہ پٹی پرواقع پاپوانیوگنی ایک منفرد مقام کا حامل ملک ہے جوبڑے ترقیاتی فوائد رکھتا ہے اور اس میں خطے اور دنیا میں زیادہ بااختیار اور زیادہ اثر و رسوخ کے ساتھ زیادہ خوشحال ملک بننے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔

وانگ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ طویل مدتی نقطہ نگاہ سے پاپوانیوگنی کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دیا ہے ،موجودہ دوطرفہ تعلقات رہنماؤں کی کئی نسلوں کی مشترکہ رہنمائی اور دونوں ممالک کے عوام کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہیں جو دونوں ملکوں کو وراثت ملی جنہیں بہتر انداز میں برقرار رکھنا اور ان میں پیشرفت کرنا چاہیے۔

وانگ یی نے کہا کہ چین پاپوانیوگنی کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر، زراعت، جنگلات، ماہی گیری، صاف توانائی اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل حل جیسے شعبوں میں اپنا تعاون مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔

وانگ نے کہا کہ چین پاپوانیوگنی  کے ساتھ انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، آفات سے بچاؤ اور کمی سمیت پولیس کے امور جیسے شعبوں میں اپنے تعاون میں نئی پیش رفت کے لیے بھی تیار ہے تاکہ دو طرفہ تعلقات کو اعلیٰ سطح پر لے جایا جا سکے۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک ترقی پذیر ملک کے طور پر، جنوبی بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کے ساتھ چین کے تبادلے اور تعاون کا مقصد بغیر کسی خود غرض جغرافیائی سیاسی مفادات کے ایک دوسرے کی مدد اور مشترکہ ترقی حاصل کرنا ہے۔

چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ جنوبی بحرالکاہل کا خطہ بڑی طاقتوں کی دشمنی کا میدان نہیں بننا چاہیے اور کسی بھی ملک کو جزیرے کے ممالک کو اپنے " پچھلے صحن"  کے طور پر نہیں سمجھنا چاہیے  اور نہ ہی ''زیرو سم ''  کے مقابلے اور خصوصی انتظامات میں مشغول نہیں ہونا چاہیے۔جبکہ اس کے بجائےجزیرے کے ممالک کے لیے مزید کام کیا جانا چاہیے اور ان کے لوگوں کو مزید فوائد پہنچائے جانے چاہیئں۔

پاپوانیوگنی، پورٹ مورسبی میں چینی وزیرخارجہ وانگ یی  پاپوا نیو گنی ہم منصب جسٹن ٹکاچینکو سے مصافحہ کررہےہیں۔ (شِنہوا)

بات چیت کے دوران پاپوا نیو گنی کے وزیرخارجہ جسٹن ٹکاچینکو نے کہا کہ چین ان کے ملک کا قریبی دوست ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے قریبی رابطے برقرار رکھتے ہوئے باہمی اعتماد کی اعلیٰ سطح قائم کی ۔ دونوں مختلف شعبوں میں باہمی تعاون میں باآسانی پیشرفت کرکے دونوں ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد پہنچا رہے ہیں۔

جسٹن ٹکاچینکو نے کہا کہ پاپوا نیوگنی حکومت عرصہ درازسے ایک چین اصول پر قائم اور اس پر سختی سے عملدرآمد کررہی ہے  جبکہ حکومت قومی اتحاد کے حصول کے لئے چین کی کوششوں سے آگاہی رکھتی ہے اور ان کی حمایت کرتی ہے۔

فریقین نے مشترکہ تشویش کے عالمی اور علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

مذاکرات کے بعد دونوں وزرائے خارجہ نے تعاون کی مختلف دستاویزات پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔