اقوام متحدہ(شِنہوا)چین کے مندوب نے حوثیوں سے مطالبہ کیاہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے مطابق بحیرہ احمر میں تما م تجارتی بحری جہازوں کی نقل وحمل کے حقوق کا احترام کریں۔
یمن کے بارے میں سلامتی کونسل کی بریفنگ میں اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے کہا کہ چین یمن کی حکومت اور حوثیوں کے درمیان مالیاتی اور ہوا بازی کے امور پر حالیہ معاہدے کا خیرمقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ فریقین اس مثال کو آگے بڑھائیں گے اور یمنی عوام کے مفادات اور فلاح و بہبود کو ذہن میں رکھیں گے، سیاسی حل کے لیے پرعزم رہیں گے، مداخلت کا خاتمہ کریں گے، ایک دوسرے سے تعاون کریں گے اور مذاکرات اوربات چیت کے ذریعے تنازعہ کو حل کریں گے تاکہ مشترکہ طور پر یمنی قیادت اور یمنوں کی ملکیت میں جامع سیاسی عمل کو فروغ دیا جا سکے۔
گینگ نے کہا کہ چین یمن کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہنس گرنڈبرگ کی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ تمام فریق خاص طور پر یمن کی صورتحال پر اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک اس سلسلے میں تعمیری کردار ادا کریں گے۔
مندوب نے کہا کہ چین نے ایک بار پھر حوثیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق بحیرہ احمر میں تمام تجارتی جہازوں کی نقل و حمل کے حقوق کا احترام کریں، ہراسانی اور حملوں کو روکیں اور بحیرہ احمر میں شپنگ لین کی حفاظت کو برقرار رکھیں۔انہوں نے متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور ایسے اقدامات کو روکیں جن سے تناؤ میں اضافہ ہو۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ انسانی امداد میں اضافہ کرے، وعدوں کی تکمیل میں تیزی لائے اور یمن میں سنگین انسانی صورتحال کو کم کرنے میں مدد کرے ،انہوں نے اقوام متحدہ کے تمام اہلکاروں کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور یمن میں زیر حراست متعلقہ اثاثوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ یمن اور بحیرہ احمر کی صورتحال کا غزہ کے تنازعےسے گہرا تعلق ہے، انہوں نے متنبہ کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے سست عمل کے منفی اثرات مرتب ہوں گے جس سے علاقائی افراتفری بڑھے گی۔
انہوں نے غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی کے حصول اور یمن اور بحیرہ احمر سمیت خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں 2712، 2720، 2728 اور 2735 پر جلد از جلد عمل درآمد پر زور دیا۔
مندوب نے کہا کہ چین علاقائی امن و استحکام کی بحالی اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن و استحکام کے حصول کے لیے یمنی مسئلے کے سیاسی حل کی کوششیں جاری رکھنے کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کو تیار ہے۔