لاس اینجلس(شِنہوا) ناسا نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کے ہر مہینے میں دنیا کا اوسط درجہ حرارت ریکارڈ حد تک زیادہ رہا۔
ناسا ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ یہ واضح ہے کہ ہمیں ماحولیاتی بحران کا سامنا ہے اور دنیا بھر میں آبادیاں شدید گرمی محسوس کر رہی ہیں۔
گزشتہ 12 ماہ کے دوران اوسط عالمی درجہ حرارت 2.34 فارن ہائیٹ(1.30ڈگری سینٹی گریڈ) رہا جو بیسویں صدی کی (1951 سے 1980 ) کی بیس لائن سے زیادہ ہے۔
زمین میں قائم موسمیاتی مراکز اور سمندر میں آلات کے بڑے نیٹ ورک کی درجہ حرارت ریڈنگ کی بنیاد پرسائنسدانوں نے کہا ہے کہ یہ ریکارڈ انسانی سرگرمیوں خصوصاََ گرین ہاوس گیسز کے اخراج سے ہونیوالی طویل المدتی گرمی کے رجحان کا حصہ ہے ۔
ناسا کے چیف سائنسدان اور موسمیاتی مشیر کیٹ کیلون نے کہا ہے کہ ہم زیادہ گرم دن ،زیادہ گرم مہینے اور زیادہ گرم سال دیکھ رہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ درجہ حرارت میں یہ اضافہ ہماری گرین ہاوس گیسز کے اخراج کی وجہ سے ہوا ہے جودنیا بھر کے لوگوں اور ماحولیاتی نظام کو متاثر کر رہا ہے۔