اقوام متحدہ(شِنہوا) چین نے کہا کہ غزہ تنازعہ پر مذاکرات کو غیر معینہ مدت تک طول نہیں دینا چاہیئے۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے فو چھونگ نے سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں بریفنگ میں کہا کہ غزہ میں تنازعہ نو ماہ سے جاری ہے، جس کی وجہ سے غیرمعمولی انسانی تباہی ہوئی ہے، جس میں تقریباً 40ہزار بے گناہ شہری جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
چینی سفیرنے کہا کہ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی حدود کو بار بار توڑا گیا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شہریوں کی زندگیوں کو مذاکرات کے لیے سودے بازی کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے اور فوجی کارروائیاں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے سازگار حالات پیدا نہیں کر سکتیں فونے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 کو منظور ہوئے تقریباً دو ماہ ہو چکے ہیں، لیکن اسرائیل گزشتہ دو ماہ سے غزہ میں بڑے پیمانے پر فوجی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کو غیر معینہ مدت تک نہیں چلنا چاہیے۔ ایسے موقع پر جب انسانی جانیں داو پر لگی ہوئی ہیں کوئی بھی لمحہ ضائع نہیں کرنا چاہیے اور انسانی تباہی روکنے میں کوئی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
سفیر نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں تمام فوجی آپریشن فوری طور پر بند کر دے۔انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر فوری جنگ بندی کے لیے زیادہ دباؤ ڈالے۔