• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 18th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

غزہ میں تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کی لاگت اندازاً 18.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے: رپورٹتازترین

April 03, 2024

واشنگٹن (شِنہوا)غزہ میں جاری جنگ کے دوران تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کے نقصان کی لاگت کاتخمینہ تقریباً 18.5 ارب امریکی ڈالر لگایا گیا ہے۔

یہ بات عالمی بینک اور اقوام متحدہ کی جانب سے  جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ میں کہی گئی  جو یورپی یونین کے مالی تعاون سے تیار کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق غزہ میں بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کی لاگت 2022 میں مغربی کنارے اور غزہ کی مشترکہ مجموعی مقامی پیداوار (جی ڈی پی) کے 97 فیصد کے برابر ہے۔

نقصان کے تخمینے کی عبوری رپورٹ میں اکتوبر 2023 اور جنوری 2024 کے آختتام تک کے درمیانی عرصے میں اہم شعبوں میں فزیکل انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کے تعین کے لیے ریموٹ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے ذرائع کا استعمال کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان نے معیشت کے ہر شعبے کو متاثر کیاہے۔ نقصانات کے لحاظ سےہاؤسنگ کا حصہ 72 فیصد ہے۔ عوامی خدمات کے بنیادی ڈھانچے جیسا کہ پانی، صحت اور تعلیم کا حصہ 19 فیصد  اور تجارتی اور صنعتی عمارتوں کو پہنچنے والے نقصانات 9 فیصد ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تباہی کے نتیجے میں ایک اندازے کے مطابق 2کروڑ60 لاکھ ٹن ملبہ اورتباہ شدہ عمارات کی باقیات رہ گئی ہیں،جسے ہٹانے میں  کئی سال لگیں گے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ غزہ کی نصف سے زائد آبادی قحط کے دہانے پرکھڑی ہے اور پوری آبادی کو شدید غذائی عدم تحفظ اور غذائی قلت کا سامنا ہے۔ دس لاکھ سے زائد لوگ گھروں سے محروم ہوچکے ہیں جبکہ 75 فیصد آبادی نے نقل مکانی کی ہے۔