اقوام متحدہ(شـہنوا) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ میں نو ماہ تک جنگ جارہی تو 44سال میں ہونے والی انسانی ترقی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
اپنی جاری رپورٹ میں اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام(یو این ڈی پی)اوراقتصادی و سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیا نے تخمینہ گایا ہے کہ چھ ماہ کی جنگ سے غزہ میں انسانی ترقی انڈیکس0.598 تک گر جائے گا جس سے انسانی ترقی 33 سال پیچھے چلی جائے گی،جبکہ ساتویں ماہ میں ایچ ڈی آئی مزید0.582 تک گر جائے گا جس سے علاقہ 37 سال پیچھے چلا جائے گا۔
اگر جنگ نو ماہ تک جاری رہی تو 44 سال کی ترقی مکمل ختم ہو جائے گی اورغزہ 1980 کے دور میں واپس چلا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق 6 ماہ کے دوران پورے فلسطین کی17 سال کی انسانی ترقی کو نقصان پہنچا ہے جبکہ نو ماہ کے بعد 20 سال میں ہونے والی ترقی ختم ہو جائے گی۔
جنگ شروع ہونے کو 7 ماہ کا عرصہ ہونے پر فلسطین میں غربت کی شرح58.4فیصد تک پہنچ جائے گی جس سے 17لاکھ 40ہزار مزیدافراد غربت کا شکار ہو جائیں گے۔
فلسطین کی مجموعی ملکی پیداوار میں 26.9فیصد کمی آئی جس سے 2023 میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے 7.1 ارب امریکی ڈالر کا نقصان ہوا۔
اس تناظر میں اگر جنگ نو ماہ تک جاری رہی تو غربت کی شرح 60.7فیصد تک پہنچ جائے گی جو جنگ شروع ہونے سے پہلے کے مقابلے میں 2.25 گنا زیادہ ہے جس سے18 لاکھ 60 ہزار مزید لوگ غربت کا شکار ہو جائیں گے۔