• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

غزہ میں بچوں کے لئے پینے کا پانی نایاب، یونیسیف سربراہ کا اظہارِتشویشتازترین

December 21, 2023

اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کی سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں پینے کے صاف پانی کی قلت سے سے مزید کئی بچے بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔

یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے  کہا ہےکہ صاف پانی کی وافر مقدار میں فراہمی زندگی و موت کا مسئلہ ہے  جبکہ غزہ میں بچوں کے پاس پینے کے لیے بمشکل چند بوندیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں اور ان کے اہلخانہ غیر محفوظ ذرائع سے حاصل شدہ پانی استعمال کررہے ہیں جو انتہائی آلودہ یا مضر صحت ہے ۔ صاف پانی کے بغیر آمدہ دنوں میں بہت سے بچے بیماریوں کا شکار ہوکر لقمہ اجل بن جائیں گے۔

انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یہ انتباہ علاقے پر 10 ہفتے سے زیادہ عرصے سے جاری مسلسل بمباری کے بعد سامنے آیا ہے۔

غزہ میں بمباری سے بچنے کے لیے 14 لاکھ سے زائد بے گھر افراد نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کے زیر انتظام مراکز میں یا اس کے قریب پناہ لے رکھی ہے۔ بمباری سے غزہ کی پٹی میں پانی کی پیداوار، اس کی صاف صفائی اور تقسیمی نظام کو نقصان پہنچا ہے۔

یونیسیف کے مطابق حالیہ دنوں میں جنوبی رفح گورنریٹ میں بے گھر بچوں کو یومیہ صرف ڈیڑھ سے دو لیٹر پانی مل رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صرف زندہ رہنے کے لیے یومیہ کم از کم 3  لیٹر پانی کی ضرورت ہے۔

یونیسیف نے زور دیا کہ "لاکھوں" بے گھر افراد کو خطرناک حد تک پینے کے پانی کی قلت کا سامنا ہے جس میں نصف تعداد بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں خوراک، رہائش، ادویات اور تحفظ کی بھی"اشد ضرورت" ہے۔