• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 17th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں کے قتلِ عام پر سربراہ اقوام متحدہ کی مذمتتازترین

March 01, 2024

اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے شمالی غزہ میں امداد کے منتظر 100 سے زائد فلسطینیوں کے قتلِ عام کی مذمت کی ہے۔

گوتریس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ سیکرٹری جنرل نے شمالی غزہ میں پیش آنے والے اس واقعے کی مذمت کی ہے جس میں زندگی بچانے والی امداد کی تلاش میں 100 سے زائد افراد کے جاں بحق یا زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ غزہ میں بحران کے شکار شہریوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے جن میں شمالی علاقوں میں محصور افراد بھی شامل ہیں جہاں اقوام متحدہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے امداد فراہم نہیں کرسکی ہے۔

فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کے مغرب میں ساحلی سڑک پر امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ کی جس سے 104 افراد جاں بحق اور 760 سے زائد زخمی ہوگئے۔

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان کا موقف ہے کہ غزہ کے شہریوں نے علی الصبح غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں پر حملہ اور لوٹ مار کی جس کے بعد فوجیوں نے "اپنے دفاع میں" فائر کھول دیئے۔

دوجارک نے کہا کہ جائے وقوع پر اقوام متحدہ کا کوئی نمائندہ موجود نہیں تھا اس واقعے کی تحقیقات کی ضرورت ہے اور احتساب کا وقت بھی آئے گا۔

ترجمان نے کہا کہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ دہرایا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غزہ بھر میں تمام ضرورت مندوں تک ضروری انسانی امداد پہنچ سکے۔

ترجمان دوجارک کے مطابق انتونیو گوتریس غزہ میں جاری جنگ میں انسانی جانوں کی المناک اموات پر صدمے میں ہیں جس میں اب تک 30 ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور 70 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ نامعلوم تعداد میں لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔