بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے کہا ہے کہ زیادہ غیر مستحکم ہوتی دنیا میں چین اور روس کو اپنے تعلقات مستحکم طریقے سے آگے بڑھانے چا ہئیں۔
چھن نے منگل کے روز 14 ویں قومی عوامی کانگریس کے جاری سالانہ اجلاس کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین اور روس نے اسٹریٹجک باہمی اعتماد اور بڑے مما لک کے طور پر اچھی ہمسائیگی کا راستہ تلاش کیا ہے جو بین الاقوامی تعلقات کی نئی قسم اور ایک اچھی مثال ہے۔
چھن نے کہا کہ چین ۔ روس تعلقات کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں اور نہ ہی یہ کسی تیسرے فریق کی مداخلت یا اختلافات کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین اور روس کے ملکر کام کرنے سے دنیا کو بین الاقوامی تعلقات میں کثیر قطبیت اور عظیم تر جمہوریت کی سمت تحریک ملے گی جس سے عالمی اسٹریٹجک توازن اور استحکام کو بہتر طرز پر یقینی بنایا جاسکے گا۔
چھن نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے صدور کی اسٹریٹجک رہنمائی میں چین ۔ روس جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں رابطے نئے دور میں اعلیٰ سطح تک بڑھیں گے۔
چھن نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی کرنسیوں کو یک طرفہ پابندیوں کے لئے "ترپ کے پتے " کے طور پر استعمال نہیں کرنا چا ہئے۔ نہ ہی بدمعاشی اور جبر کے لئے ہے۔