اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نے قانون کی حکمرانی کی حمایت سے پائیدار جمہوری حکمرانی کے قیام کی اہمیت پر زور دیاہے۔
انہوں نے یہ بات گیبون میں فوجی قبضے، پچھلے مہینے نائیجرمیں فوجی بغاوت، 2022 میں برکینا فاسو اور اس سے پہلے کے سالوں میں چاڈ، گنی، سوڈان اور مالی سمیت افریقہ میں فوجی بغاوتوں کے حالیہ سلسلے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے کہی۔
گیبون کے فوجی قبضے کا اعلان انتخابی بے ضابطگیوں کے الزامات کے تناظرمیں انتخابی حکام کی جانب سے صدر علی بونگو کے ایک اور مدت کے لیے منتخب ہونے کے اعلان کے بعد کیا گیا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں میڈیا بریفنگ کے دوران اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نے کہاکہ بہت سے ممالک کو حکمرانی کے گہرے مسائل کا سامنا ہے لیکن فوجی حکومتیں اس کا حل نہیں ہیں۔
انہوں نےکہا کہ فوجی بغاوتوں سے بحران حل نہیں ہوتے بلکہ مزیدبڑھتے ہیں جس سے صورتحال زیادہ خراب ہوتی ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے اقوام عالم سے اپیل کی کہ وہ قابل اعتماد جمہوری نظام کے قیام اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
انتونیو گوتریس نے افریقی یونین جیسی بین الاقوامی تنظیموں کو بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ افریقہ میں امن، جمہوری استحکام اور طرز حکمرانی کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں۔
انہوں نے زور دیا کہ ایسا ماحول پیدا کرنا نا گزیر ہے جو افریقی آبادی کو سیاسی بدامنی کی بنیادی وجوہات سے نمٹنے کے قابل بنائے جس میں پسماندگی بڑامسئلہ ہے۔
ایک رپورٹر کے پوچھے گئے سوال پر گوتریس نے کہا کہ اگر ہم افریقہ میں امن اور استحکام کے لیے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ترقی ایک مرکزی مقصد کے طور پر ناگزیر ہے۔