اقوام متحدہ (شِنہوا) فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو انکے جائز حقوق پوری طرح نہ دیئے جانے تک مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہو گا۔
عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے جنرل ڈیبیٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ غلط ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ فلسطینی عوام کے مکمل اور جائز قومی حقوق کی فراہمی کے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہو سکتا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کا مطالبہ کیا اور عالمی برادری پرزور دیا کہ وہ فلسطین کی ریاست کو تسلیم کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں نہ تو یہ سمجھ سکتا ہوں اور نہ ہی قبول کر سکتا ہوں کہ امریکہ اور یورپی ریاستوں سمیت کچھ ریاستیں فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہیں جسے اقوام متحدہ نے مبصر ریاست کے طور پر قبول کر رکھا ہے۔
انہوں نے ایک بین الاقوامی امن کانفرنس کے انعقاد کی اپیل کی جس میں مشرق وسطیٰ میں امن کے حصول سے متعلق تمام ممالک شرکت کریں گے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے کانفرنس کے لیے ضروری انتظامات کرنے کی درخواست کی۔
انہوں نے اقوام متحدہ اوراس کے سیکرٹری جنرل سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرائیں۔