رم اللہ(شِنہوا)فلسطین کے وزیراعظم محمد اشتیہ نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ فلسطین کے دو تہائی پانی پر قبضہ کر کے اسے اپنے شہروں اور آبادکاروں کی بستیوں کی طرف موڑ رہا ہے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق محمد اشتیہ نے یہ بات فلسطین کی جانب سے "زندگی، ترقی اور امن کیلئے عرب واٹر سیکورٹی" کے نعرے کے تحت منعقد ہونیوالی چوتھی عرب واٹر کانفرنس سے قبل ایک میڈیا بریفنگ میں کہی۔
2 روزہ کانفرنس کا باضابطہ آغاز بدھ کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہوگا۔
اشتیہ نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین کے 80 کروڑ کیوبک میٹر پانی میں سے 60 کروڑ کیوبک میٹر پانی چوری کر کے اس کا رخ اپنے شہروں اور آبادکاروں کی بستیوں کی جانب موڑ دیا ہے۔
فلسطینی وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ایک اسرائیلی شہری یومیہ تقریباً 430 لیٹر پانی جبکہ ایک فلسطینی شہری صرف 72 لیٹر پانی استعمال کرتا ہے جو عالمی اوسط 120 لیٹر سے بہت کم ہے۔
محمد اشتیہ نے کہا کہ 1967ء کے بعد اسرائیل نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں سے زیادہ گہرے پانی کے کنویں کھودنے شروع کر دیئے جس کی وجہ سے زمینی پانی کے زیادہ تر حصے پر اس کا کنٹرول ہو گیا اور چشمے خشک ہو گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے اس طرح کے اقدامات نے فلسطین میں زرعی شعبہ کو شدید متاثر کیا ہے۔
اسرائیل نے ابھی تک اشتیہ کے الزامات کا جواب نہیں دیا ہے۔
فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان 2014ء سے تعطل کے شکار امن مذاکرات میں پانی کا مسئلہ ایک بڑی رکاوٹ ہے۔