رم اللہ(شِنہوا)فلسطین نے اسرائیلی فوج کے انخلا اور فلسطینی خودمختاری کے قیام کے بغیر رفح گزرگاہ کو عارضی طور پر دوبارہ کھولنے کی اسرائیل اور امریکہ کی تجویز مسترد کر دی۔
یہ بات ایک سرکاری ذریعے نے شِنہوا کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ مصر اور غزہ کی پٹی کے درمیان رفح سرحدی گزر گاہ کو کھولنے کے امکانات کا جائزہ لینے کیلئے فلسطین،امریکہ اور اسرائیلی کے نمائندوں کا اجلاس گزشتہ ہفتے ہوا تھا۔
اس ذریعے نے شِنہوا کو بھیجے گئے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل نے اس اجلاس میں تجویز پیش کی کہ اس گزرگاہ کا انتظام چلانے کیلئے 6 فلسطینی شامل کئے جائیں جو پولیس یا کسی بھی یونیفارم سروس سے نہ ہوں اور وہ فلسطین کا جھنڈا بھی نہیں لہرائیں گے۔
ذریعے نے وضاحت کی کہ اس تجویز کو اس لئے مسترد کر دیا گیا کیونکہ اس کا مقصد فلسطینی خودمختاری کےبغیر گزرگاہ کو عارضی طور پر کھولنا ہے جو فلسطین کے موقف اور بین الاقوامی معاہدوں کے خلاف ہے۔
ذریعے کے مطابق فلسطینی موقف رفح گزرگاہ کے 2005 کے معاہدے کے مطابق ہے،جس میں فلسطینی خودمختاری،یورپ کی شمولیت اور گزرگاہ سے مکمل اسرائیلی انخلاء شامل ہے۔
ذریعے نے کہا کہ فلسطین کی طرف سے اسرائیل اور امریکہ کی تجویز مسترد کئے جانے کے بعد اجلاس ختم ہو گیا اور اس اجلاس کے بعد مزید کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔