رم اللہ(شِنہوا) فلسطینی حکام نے اسرائیل کی طرف سے مشرقی بیت المقدس کے رہائشی ایک فرانسیسی فلسطینی وکیل اور سماجی کارکن صلاح الحموری کو زبردستی بے دخل کرنے کی مذمت کی ہے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صلاح الحموری کی ملک بدری غیر قانونی قبضے کے تحت کیا گیا ایک اشتعال انگیز اقدام اور جنگی جرم ہے جو فلسطینیوں کے خلاف کیے جانے والے جرائم کی طویل فہرست میں شامل ہے۔
اس نے فرانس سمیت عالمی برادری پر زور دیا کہ اسرائیل کو اس کے مسلسل جرائم بشمول وکیل صلاح الحموری کی زبردستی نقل مکانی کیلئے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور اسرائیل کے مسلسل جنگی جرائم کا خاتمہ کرے۔
فلسطین کی ایک غیر سرکاری تنظیم فلسطینی پرزنرز کلب ایسویسی ایشن نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے نصف شب کے وقت صلاح الحموری کو فرانس بھیج دیا ، حالانکہ اس کے کیس میں طے شدہ قانونی طریقہ کار ابھی ختم نہیں ہوا تھا، جس میں اس کی شناخت واپس لینے پر اعتراض بھی شامل تھا۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر داخلہ ایلیٹ شاکیڈ نے اعلان کیا ہے کہ صلاح الحموری کی ملک بدری اور ان کا بیت المقدس کا شناختی کارڈ واپس لینے کا اقدام ان کے مسلح سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔