بیجنگ(شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن اور بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر فلسطین اسرائیل تنازعہ کے متعلقہ فریقوں کے ساتھ قریبی رابطے کو جاری اور شہریوں کے تحفظ اور حالات کو معمول پر لانے،امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور امن کے قیام کے لیے پوری کوشش کرے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالا ت کا اظہار گزشتہ روزباقاعدہ پریس بریفنگ کے دوران فلسطین اسرائیل کے جاری تنازعہ کے حوالے سے چین کے آئندہ اقدامات کے بارے ایک سوال کے جواب میں کیا۔
وانگ نے کہا کہ زیادہ تر لوگوں کے لیے ایک ماہ مختصر وقت ہو سکتا ہے، لیکن گزشتہ ماہ فلسطینیوں کے لیے انتہائی طویل رہا، 10ہزارسے زیادہ فلسطینی، جن میں بہت سی خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
وانگ نے مزید کہا کہ جیسا کہ ہم کہہ رہے ہیں ، شہریوں کی ہلاکتوں میں ہر گھنٹے اضافہ ہورہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہمیں تنازعہ میں دونوں طرف سے شہریوں کی ہلاکتوں پر بہت دکھ ہے۔ غزہ میں انسانی تباہی کو مزید بگڑتے دیکھنا دل کو دہلا دینے والا ہے۔ نہ تو اسرائیلیوں اور نہ ہی فلسطینیوں کو مسلح حملوں یا اجتماعی سزا کا نشانہ بننا چاہیے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تشدد سے حقیقی سلامتی حاصل نہیں ہوسکتی اور طاقت کے استعمال سے دیرپا امن قائم نہیں ہوگا،وانگ نے کہا کہ حراست میں لیے گئے شہریوں کی رہائی، شہریوں اور شہری سہولیات کا تحفظ اور حفاظت، انسانی امداد کے راستوں کو کھولنا اور بات چیت اور گفت و شنید کو دوبارہ شروع کرنا دونوں اہمیت کے حامل ہیں۔