قاہرہ(شِنہوا)فلسطین کی قومی اتھارٹی اور اسرائیل نےدونوں ملکوں کے عوام کے لیے سلامتی، استحکام اور امن کو آگے بڑھانے کی غرض سے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
مصر کے بحیرہ احمر کے تفریحی شہر شرم الشیخ میں دونوں فریقین، مصر، اردن اور امریکہ کے حکام کے درمیان ہونے والے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک اعلامیے کے مطابق فریقین نے حقیقی معنوں میں کشیدگی میں کمی، مزید تشدد کی روک تھام، اعتماد سازی کے اقدامات پرپیش رفت اور براہ راست بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ضرورت کو تسلیم کیا۔
اسرائیل اور فلسطینی نیشنل اتھارٹی نے بھی3 سے 6 ماہ کے لیے یکطرفہ اقدامات کے خاتمے کے لیے فوری طور پر کام کرنے کی غرض سے اپنی مشترکہ تیاری اور عزم کا اعادہ کیا۔
اعلامیے کے مطابق اس میں چار ماہ کے لیے کسی بھی نئی آباد کاری پر بات چیت روکنے اور چھ ماہ کے لیے کسی بھی چوکی کے قیام کی اجازت کو روکنے کا اسرائیلی عہد بھی شامل ہے۔
دونوں فریقوں نے اپنے درمیان ہونے والے تمام سابقہ معاہدوں، خاص طور پر موجودہ معاہدوں کے مطابق مغربی کنارے کے علاقے (اے) میں سکیورٹی کی ذمہ داریاں نبھانے کی غرض سے فلسطینی نیشنل اتھارٹی کے قانونی حق کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا بھی اعادہ کیا۔
انہوں نے تشدد، اشتعال انگیزی، اور اشتعال انگیز بیانات اور اقدامات کو روکنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک طریقہ کار تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
فریقین نے بیت المقدس کے مقدس مقامات کی تاریخی حیثیت کو برقرار رکھنے کے عزم سمیت اردن کے ہاشمی نگرانیت کی اہمیت کا اعادہ بھی کیا۔
انہوں نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کی ضرورت پر روشنی ڈالی کہ وہ کسی بھی ایسی کارروائی کو ناکام بنانے کے لیے فعال اقدامات کریں جو اس سال ایسٹر اور پاس اوور کے ساتھ آنے والے مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے دوران ان مقامات کے تقدس کو متاثر کرے۔
فریقین نے اس سلسلے کے تحت اجلاسوں کو برقرار رکھنے کی اہمیت کا اعادہ کرتےہوئے کہا کہ وہ مصر میں دوبارہ اجلاس بلائیں گے۔