بیجنگ (شِںہوا) چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے فلپائن پر زور دیا ہے کہ وہ سمندر میں کشیدگی ، اشتعال انگیزی اور خطرناک اقدامات کرنا بند کرے۔
ترجمان نے یہ بات بحیرہ جنوبی چین میں پیش آنے والے تازہ ترین واقعے بارے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
اتوار کے روز فلپائن نے رین آئی جیاؤ میں غیر قانونی طور پر "تعینات " جنگی جہاز کو رسد فراہم کی۔ چائنہ کوسٹ گارڈ (سی سی جی) نے قانون کے مطابق غیر قانونی طور پر تعمیراتی سامان پہنچانے والے فلپائن کے جہازوں کو روک لیا تھا۔
چینی ترجمان نے کہا کہ فلپائن کے دو سول اور 2 کوسٹ گارڈ بحری جہاز 22 اکتوبر کو چین کی اجازت کے بغیر چین کے نان شا چھن ڈاؤ میں رین آئی جیاؤ کے پانیوں میں داخل ہوگئے تھے۔
ترجمان کے مطابق چائنہ کوسٹ گارڈ جہازوں کے انتباہ کو نظر انداز کرتے ہوئے فلپائن کے بحری جہاز رین آئی جیاؤ لگون کی سمت بڑھے اور وہاں موجود قانون نافذ کرنے والے چائنہ کوسٹ گارڈ اور چینی ماہی گیرجہازوں سے خطرناک حد تک ٹکرا گئے۔ یہ ماہی گیر وہاں معمول کی ماہی گیری سرگرمیاں میں مصروف تھے۔
ترجمان نے کہا کہ چائنہ کوسٹ گارڈ نے چین کی علاقائی خودمختاری اور سمندری حقوق اور مفادات کو برقرار رکھنے کے لئے مقامی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق فلپائن کے بحری جہازوں کو روکنے کے لئے ضروری قانونی اقدامات کئے اور اس موقع پر جو کارروائی کی گئی وہ پیشہ ورانہ اور تحمل سے ہوئی۔