• Dublin, United States
  • |
  • May, 12th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

فلپائن رین آئی جیاؤ کے متعلق مشترکہ مفاہمت پر عمل کرے ، چینتازترین

April 23, 2024

بیجنگ (شِںہوا) چین  نے کہا ہے کہ رین آئی جیاؤ میں صورتحال مستحکم رکھنا چین اور فلپائن دونوں کے مفاد میں ہے جبکہ وعدے توڑنے اور اشتعال انگیزی سے صورتحال مزید بگڑے گی اور اس کے فلپائن پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے وانگ وین بین نے یہ بات فلپائن کے مشیر قومی سلامتی ایڈورڈو انو کے 20 اپریل کو جاری کردہ ایک بیان سے متعلق سوال کے جواب میں کہی، جس میں فلپائنی مشیر قومی سلامتی ایڈورڈو انو نے کہا تھا کہ موجودہ انتظامیہ کو چین کے ساتھ کسی خفیہ یا مہذب معاہدے کا علم نہیں اور اگر سابقہ انتظامیہ نے ایسا کوئی معاہدہ کیا ہے کہ وہ منسوخ ہوجائے گا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ نے کہا کہ چین اور فلپائن رین آئی جیاؤ صورتحال سے مناسب طریقے سے نمٹنے سے متعلق مشترکہ مفاہمت پر پہنچے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ یہ مشترکہ مفاہمت نہ صرف فلپائن کی سابق انتظامیہ کے دور میں ہوئی بلکہ یہ موجودہ انتظامیہ کے دور میں بھی ہوئی ہے۔

ترجمان نے کہا  سابق انتظامیہ کے عہدیداروں کے بیانات اور چین اور فلپائن  کا رین آئی جیاؤ معاملے سے نمٹنے کے لیے طرز عمل واضح حقیقت ہے اور اس کا ثبوت فلپائن کی میڈیا رپورٹس ہیں۔ جبکہ فلپائن ان مشترکہ اتفاق رائے سے انکار کررہا ہے۔ اس کا اصل مسئلہ کیا ہے ؟ کیا کچھ ایسا ہے جسے وہ چھپانے کی کوشش کررہا ہے؟

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رین آئی جیاؤ کی صورتحال مستحکم رکھنا چین اور فلپائن دونوں کے مفاد میں ہے اوریہ اسی وقت ممکن ہے جب دونوں فریق مشترکہ مفاہمت پر عملدرآمد کریں۔ وعدوں کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی صورتحال کو مزید خراب کرے گی جس نقصان فلپائن کو ہوگا۔

وانگ وین بین نے کہا کہ چین پُرامید ہے کہ فلپائن اس صورتحال کا سامنا کرتے ہوئے دانشمندی سے قدم اٹھائے گا۔