• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 18th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

فلپائن بحیرہ جنوبی چین تنازعات مذاکرات سے حل کرے، چینتازترین

April 04, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین ایک بار پھر فلپائن پر زور دیا ہے کہ وہ حقائق کا احترام کرتے ہوئے تنازعات کو جلد از جلد مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے مناسب طریقے سے حل کرنے کی درست راہ پر واپس آئے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے یومیہ پریس بریفنگ میں فلپائنی وزیر دفاع گلبرٹو ٹیوڈورو جونیئر کے کھلے خط سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فلپائن چین پر "چھوٹے ممالک کو ڈرانے دھمکانے" کا الزام لگاتا رہتا ہے۔ یہ ایک حقیقی طور پر منفی پروپیگنڈے کا ایک "جال" ہے۔

وانگ نے کہاکہ رین آئی جیاؤ معاملے پر رقبے کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک ملک کا طرزعمل ہے جو اس بات کا تعین کرتا ہے کہ کون درست ہے اور کون غلط۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ فلپائن نے 1999 میں جان بوجھ کر اپنے جنگی بحری جہاز کو رین آئی جیاؤ میں گراؤنڈ کیا تھا  جس سے چین کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہوئی تھی، چین نے فلپائن سے سفارتی سطح پر احتجاج کیا اور فلپائن نے کئی بار جنگی بحری جہاز ہٹانے کا وعدہ کیا تھا۔

فلپائنی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے واضح کیا ہے کہ فلپائن کا رین آئی جیاؤ پر کسی قسم سہولت تعمیر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ بحیرہ جنوبی چین میں فریقین کے طرز عمل سے متعلق اعلامیہ کی خلاف ورزی کرنے میں پہل نہیں کرنا چاہتا۔

وانگ کا کہاکہ تاہم 25 برس بعد بھی فلپائن نے نہ صرف جنگی بحری جہاز کو ہٹانے کا اپنا وعدہ پورا نہیں کیا بلکہ اس نے رین آئی جیاؤ پر مستقل ڈھانچہ تعمیر کرنے کے لیے جنگی بحری جہاز کی بڑے پیمانے پر مرمت اور کمک کے طور پر تعمیراتی سامان بھیجنے کی بھی کوشش کی ہے۔

وانگ نے اس بات کی نشاندہی کی فلپائن اپنے قول سے پیچھے ہٹ گیا ہے اور چین کو مشتعل کرکے پریشانیاں کھڑی کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فلپائن کا رویہ نہ صرف رین آئی جیاؤ معاملے سے نمٹنے میں دونوں فریقین کے درمیان مفاہمت کی خلاف ورزی ہے بلکہ ڈی او سی  خاص کر اس کی شق 5 کی بھی خلاف ورزی ہے جس میں موجودہ غیر آباد جزیروں، چٹانوں، کم گہرائی، مونگے کی چٹانوں اور دیگر خصوصیات کے حامل علاقوں کو آباد کرنے سے اجتناب کرنے کو کہا گیا ہے۔ وانگ نے کہا کہ فلپائن بحیرہ جنوبی چین میں موجودہ کشیدگی کا واضح طور پر ذمہ دار ہے