• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

فلپائن اور بحیرہ جنوبی چین معاملہ چین کو قابو کرنے کی امریکی کوشش ہے، ماہرتازترین

December 19, 2023

بیجنگ (شِنہوا) منیلا کے ایک ماہر نے کہا کہ امریکہ فلپائن اور بحیرہ جنوبی چین کے معاملے کو چین کے خلاف اپنی اسٹریٹجک مسابقت اور اسے روکنے کی حکمت عملی کے طور پر استعمال کررہا ہے۔

منیلا میں قائم تھنک ٹینک ایشین سینچری فلپائن اسٹریٹجک اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ کی نائب صدر اینا مالین ڈوگ یوئے نےشِنہوا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ فلپائن کو ایک مہرے اور پراکسی کے طور پر استعمال کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سمندری تنازع فلپائن اور چین کے درمیان ہے جس میں امریکہ فریق نہیں ہے اس لئے اسے اس معاملے میں مداخلت یا ثالثی سے گریز کرنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ فلپائن کے امریکہ کے ساتھ باہمی دفاعی معاہدے کے پیش نظر، کشیدگی میں اضافہ بحیرہ جنوبی چین اور وسیع تر ایشیا بحر الکاہل کے خطے میں امریکی فوجی مداخلت کا باعث بن سکتا ہے جس سے ممکنہ طور پر امریکہ ۔ چین درمیان براہ راست تصادم کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بحیرہ جنوبی چین تنازع میں امریکی مداخلت آگ بھڑکانے کے مترادف ہے جو پہلے سے ہی پیچیدہ صورتحال کو مزید پیچیدہ بنارہی ہے۔"

مالین ڈوگ یوئے نے کہا کہ بحیرہ جنوبی چین تنازع میں  امریکہ کی شمولیت کشیدگی کو مزید بڑھا سکتی ہے جس سے تنازع کو عملی، سفارتی اور پرامن طریقےسےحل کرنے کی سفارتی کوششوں پیچیدہ ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کا بحیرہ جنوبی چین میں بین الاقوامی قوانین بالخصوص اقوام متحدہ کے کنونشن برائے قانون سمندر (یو این سی ایل او ایس) کے احترام پر زور دینا منافقانہ ہے کیونکہ اس نے یو این سی ایل او ایس پر دستخط نہیں کئے ہیں ۔ اگرچہ امریکہ نے معاہدے پر دستخط کئے ہیں تاہم اس نے اس کی توثیق نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بحیرہ جنوبی چین تنازع سے نمٹنے میں آسیان اتحاد اور مرکزیت کو کمزور کرتا ہے اور اس سے تنازعات کے حل کے مقصد سے آسیان کی سطح پر کثیر الجہتی فورمزکی افادیت بھی کم ہوگی۔