• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 11th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

فلپائن اور امریکہ نے تنقید کے باوجود بڑے پیمانے پر مشترکہ فوجی مشقیں شروع کر دیںتازترین

April 11, 2023

منیلا(شِنہوا)فلپائن اور امریکہ نے اپنی مشترکہ فوجی مشقوں پرکی جانے والی اس تنقید کہ ان مشقوں سے خطے میں امن و استحکام کی بجائے کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے ،کے باوجود فلپائن میں گزشتہ دہائیوں میں سب سے بڑی مشترکہ فوجی  مشقیں شروع کیں جن میں دونوں ملکوں کے 17 ہزار  سے زیادہ فوجی شریک ہیں۔

فلپائنی فوج کے مطابق بالیکاتن کے نام سے 18 روزہ سالانہ مشق میں 5 ہزار 400 فلپائنی او ر12 ہزار 200 امریکی فوجی شامل ہیں جو فلپائن-امریکہ کی گزشتہ دہائیوں میں سب سے بڑی فوجی مشق ہے۔ مشترکہ  مشقوں میں آسٹریلوی مسلح افواج کے تقریباً 100 ارکان شریک ہیں جب کہ جاپان اور برطانیہ سمیت ایک درجن ممالک مبصر کے طور پر حصہ لے رہے ہیں۔

بالیکاتن 2023 کا انعقاد 11 سے 28 اپریل تک شمالی لوزون جزیرے، صوبہ پالوان، باتانیس جزائر، اور زامبلیس صوبے سمیت متعدد علاقوں میں کیا جائے گا۔

ان مشقوں میں میری ٹائم سیکیورٹی، ایمفیبیئس آپریشنز، لائیو فائر ٹریننگ، سائبر ڈیفنس، انسداد دہشت گردی، انسانی امداد اور آفات سے نمٹنے کی تیاری پر توجہ دی جائے گی۔ فلپائن اور امریکہ جدید ہتھیاروں کے نظام کو تعینات کریں گے جن میں پیٹریاٹ میزائل بیٹری اور ہائی موبلٹی آرٹلری راکٹ سسٹم ( ایچ آئی ایم اے آر ایس ) شامل ہیں۔

فلپائن میں بالیکاتن مشق کے باضابطہ آغاز سے چند گھنٹے قبل  لیگ آف فلپائنی سٹوڈنٹس کے اراکین  سمیت سینکڑوں مظاہرین  نے مقامی وقت کے مطابق منگل کی صبح 5 بجے کے قریب ایک بڑی ریلی نکالی۔ طلباء نے فلپائن کی حکومت پر زور دیا کہ وہ امریکہ کے ساتھ فوجی معاہدوں کو ترک کرے۔  

مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مشقوں کی مذمت کی گئی تھی، جس میں فلپائنیوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ مشترکہ مشقوں کی مخالفت کریں۔ کچھ کارکنوں نے مشترکہ فوجی تربیت کی مذمت کرنے کے لیے منیلا میں امریکی سفارت خانے کی مہر کو خراب کرتے ہوئے پینٹ بم پھینکے۔