• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 24th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

فضائی آلودگی دنیا بھر میں بچوں اور بالغ افراد کی اموات کا دوسرا اہم خطرہ بن گئی،یونیسیفتازترین

June 20, 2024

اقوام متحدہ(شِنہوا) اسٹیٹ آف گلوبل ایئر( ایس او جی اے) کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے  فضائی آلودگی دنیا بھر میں بچوں اور بالغ افراد کی اموات کا دوسرا اہم خطرہ بن گئی ہے ۔

یہ رپورٹ پہلی بار اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے تعاون سے تیار کی  گئی ہے ، ہیلتھ ایفیکٹس انسٹی ٹیوٹ ( ایچ ای آئی ) اور یونیسیف نے اسے جاری کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے 2021 میں دنیا بھر میں فضائی آلودگی سے 81 لاکھ اموات ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق بلد فشار خون بالغوں کی اموات کی اہم عالمی وجہ ہے جبکہ غذائیت کی کمی بچوں کی اموات کی اہم وجہ ہے۔

ان اموات سے ہٹ کر لاکھوں افراد  دائمی بیماریوں کیساتھ رہ ہے ہیں جس سے صحت کی دیکھ بھال کے نظام،معیشت اور معاشروں پر زبردست دباو پڑ رہا ہے،5 سا ل سے کم عمر بچے خاص طور پر کمزور ہوتے ہیں، جس کی وجہ  قبل از وقت پیدائش، پیدائش کے وقت  کم وزن، دمہ اور پھیپھڑوں کی بیماریاں شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق2021 میں  فضائی آلودگی کی وجہ سے 5 سال سے کم عمر بچوں کی   7 لاکھ سے زیادہ اموات ہوئیں  جو اس عمر کے گروپ کے لیے عالمی سطح پر موت کا دوسرا سب سے بڑا خطرہ ہے۔

افریقی اور ایشیائی ممالک میں گھروں میں اندرآلودگی پھیلانے والے ایندھن کے ساتھ   کھانا پکانے کے باعث گھریلو فضائی آلودگی  کی وجہ سے تقریباً  5 لاکھ بچوں کی اموات ہو ئیں۔

نئی ایس او جی اے رپورٹ نے حال ہی میں 2021 کے گلوبل برڈن آف ڈیزیز اسٹڈی کے جاری کردہ اعداد و شمار کا تجزیہ کیا ہے جس میں دنیا بھر میں انسانی صحت پر بیرونی باریک ذرات، گھریلو فضائی آلودگی، اوزون اور نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ جیسے آلودگیوں کے صحت کے شدید اثرات کو دکھایا گیا ہے۔

واشنگٹن، ماسک پہنے ایک  خاتون فضائی آلودگی میں ڈوبی ہوئی امریکی کیپیٹل کی عمارت کے سامنے سے گزر رہی ہے۔(شِنہوا)

رپورٹ میں 200 سے زائد ممالک اور خطوں کا ڈیٹا شامل ہے  جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زمین پر تقریباً ہر فرد روزانہ فضائی آلودگی کی غیر صحت بخش سطح  میں  سانس لیتا ہے  جس کے صحت پر بہت دور رس منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔