اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل ولادیمیر وورونکوف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو جنم دینے والے پیچیدہ حالات سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی اور مربوط ردعمل کی ضرورت ہے۔ وورونکوف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کوایک بریفنگ میں بتایا کہ پورے معاشرے کا نقطہ نظر کمیونٹی پر مبنی، تنازعات اور صنفی لحاظ سے حساس ہونا چاہیے۔ اس طرح کی حکمت عملی وضع کرنے کے لیےشراکت داروں کی ایک بڑی تعداد کو شامل کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں نہ صرف سول سوسائٹی کی تنظیمیں، مذہبی رہنما، نوجوانوں اور خواتین کے گروپس اور پرائیویٹ سیکٹر، بلکہ دہشت گردی کے متاثرین اور بچ جانے والے افراد بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی دفترکے سربراہ وورونکوف نے پیشگی کارروائیوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے لاحق خطرے کے تدارک سے بہتر کوئی اور موثر علاج نہیں ہے۔ گزشتہ 20 سالوں میں انسداد دہشت گردی کا بین الاقوامی تجربہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ دہشت گردی کی کارروائیوں کو جنم دینے والے حالات پر توجہ دیے بغیر سیکیورٹی فورسز کی فوری اوردہشت گردی کی اصل وجوہات کے خلاف کارروائی محدود رہی ہے۔