لاس اینجلس (شِنہوا) امریکہ کے قومی ادارہ برائے صحت(این آئی ایچ) کی ایک نئی تحقیق کے مطابق ایسی خواتین جنہیں دوران حمل ایم آر این اے پر مبنی کوویڈ 19 ویکسین یا بوسٹر لگائی گئی ہے ان کے نوزائیدہ بچے کو پیدائش کے بعد کم از کم 6 ماہ تک کوویڈ 19 انفیکشن سے مضبوط تحفظ مل جاتا ہے۔
این آئی ایچ نے ایک بیان میں بتایا کہ اس سے قبل ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی جب حاملہ رضاکاروں کو ایم آر این اے کوویڈ 19 ویکسین کی دونوں خوراکیں دی گئیں تو ان کے نوزائیدہ بچوں کے خون میں ویکسین سے پیدا شدہ اینٹی باڈیز پائی گئیں ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ نوزائیدہ بچوں کو ممکنہ طور پر کوویڈ 19 کے خلاف کچھ تحفظ حاصل تھا جبکہ وہ ویکسین لگوانے کے لیے کافی کم عمر تھے۔
تاہم محققین کو یہ علم نہ تھا یہ اینٹی باڈیز کی سطح کتنے عرصے تک برقرار رہے گی یا نوزائیدہ بچوں کو اصل میں کتنی اچھی طریقے سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔
اس مطالعے میں این آئی ایچ کے محققین نے امریکہ بھر میں 9 مقامات پر 475 نوزائیدہ بچوں کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا۔ پیدائش کے بعد ابتدائی 6 ماہ کے دوران کم از کم ایک فالو اپ وزٹ کے دوران نوزائیدہ بچوں کا جائزہ لیا گیا۔
محققین نے نوزائیدہ بچوں کے خون کے نمونوں میں پایا کہ پیدائش کے وقت اینٹی باڈیز کی سطح زیادہ رکھنے والے نوزائیدہ بچوں کو ابتدائی 6 ماہ کے دوران کوویڈ 19 انفیکشن سے زیادہ تحفظ حاصل تھا۔
این آئی ایچ نے کہا کہ پیڈیاٹرکس میں شائع شدہ نتائج اس اہمیت کو تقویت دیتے ہیں کہ دوران حمل کوویڈ 19 ویکسین اور بوسٹر کا حصول یقینی بنایا جائے تاکہ نوزائیدہ بچے مضبوط تحفظ کے ساتھ پیدا ہوں اور یہ حفاظت ویکسین لگوانے کی عمر تک پہچنے تک برقرار رہے ۔