• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 22nd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چینی تعاون سے چلنے والا ہا ئیڈرو پاور منصوبہ پاکستان میں توانائی کے ڈھانچے میں تبدیلی اور زندگیوں میں سہولیات لے آیاتازترین

November 13, 2022

اسلام آباد (شِںہوا) 24 سالہ قیس قدیر کی زندگی میں اس وقت ناقابل یقین موڑآیا جب انہوں نے چند برس قبل اسکالرشپ طالب علم کی حیثیت سے پاکستان کے دریائے جہلم پر ہائیڈرو پاور پلانٹ تعمیر کرنے والی چینی کمپنی چائنہ تھری گارجز کارپوریشن میں شمولیت اختیار کی۔

پنجاب میں کیروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں آپریشن انجینئر کی حیثیت سے کام کرنے والے قدیر نے شِنہوا کو بتایا کہ وہ ایک کامیاب اور بھرپور زندگی گزار رہے ہیں جس کا ان جیسے شخص نے کبھی خواب میں بھی نہ سوچا تھا ۔

یہ منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے فریم ورک کے تحت ملک میں تعمیر ہونے والے چینی تعاون سے قائم کردہ توانائی کے منصوبوں میں سے ایک ہے۔

 اپریل 2015 میں اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد سے اس منصوبے میں چینی اور پاکستانی انجینئرز اور کارکنوں نے مشترکہ طور پر نوول کرونا وبا سمیت مختلف مشکلات پر قابو پایا ہے۔

اپنے ناقابل یقین سفر کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں چین میں تعلیم کے دوران اور پاکستان میں ہائیڈرو پاور اسٹیشن دونوں میں چینی اساتذہ اور سپروائزرز سے بہت کچھ سیکھنے ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  میں نے چین میں اپنی تعلیم مکمل کرتے ہوئے اس منصوبے میں شمولیت اختیار کی تاہم یہاں کا ماحول اتنا سازگار تھا کہ میں نے بہت تیزی سے تمام تکنیک کو اپنایا۔ 

مجھے فخر ہے کہ میں اس منصوبے کا حصہ ہوں اور اس سے توانائی کی قلت میں کمی کے ساتھ ساتھ پاکستانی عوام کے سماجی اور معاشی حالت میں بھی بہتری آ ئے گی۔

چائنہ تھری گا رجز ساؤتھ ایشیا انویسٹمنٹ کے سینئر مشیر نورالعارفین زبیری نے کہا کہ کیروٹ ہائیڈرو پاور منصوبہ پاکستان کو صاف اور سستی توانائی کی پیداوار کے ذریعے قابل تجدید توانائی کا مقصد حاصل کرنے میں معاونت کرے گا۔

720 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے منصوبہ کے  کمرشل آ پریشن کے آغاز کے بعد  3.2 ارب کلوواٹ آور سالانہ صاف بجلی حاصل ہوگی، اس سے سالانہ 35 لاکھ کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج بھی کم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ چینی معیار اور ٹیکنالوجی کے مطابق تیار کیا گیا ہے جو پاکستان کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

یہ نہ صرف پاکستان میں توانائی کے ڈھانچے کو مضبوط بنائے گا بلکہ مقامی معیشت اور معاشرے کی پائیدار ترقی کو بھی فروغ دے گا۔ اس کے علاوہ اس سے کاربن کے خاتمے کا عالمی ہدف حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

زبیری نے کہا کہ منصوبہ کے ذ ریعے مقامی افراد کو 4 ہزار  با لواسطہ یا بلا واسطہ  ملازمت کے مواقع فراہم کئے گئے۔ یہ طلبا کو پہلے ہی مکمل وظائف دے چکا ہے۔ اس کے علاوہ تعمیراتی مرحلے کے دوران کمپنی نے اربوں روپے ٹیکس کی مد میں حکومت پاکستان کو ادا کئے ہیں۔

کمیونٹی سرمایہ پروگرام کے تحت چینی کمپنی نے عوامی بھلائی کے منصوبے بھی تشکیل د ئیے جس میں اسکول، اسپتال، پل اور سڑکیں شامل ہیں جس سے مقامی آبادی کو بے پناہ فوائد ملے۔