بیجنگ/آستانہ(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے 2018 میں شنگھائی تعاون تنظیم( ایس سی او) کے چین میں ہونے والے اجلاس کے انعقاد کے لیے مشرقی صوبہ شانڈونگ کے ساحلی شہر چھنگ داؤکا انتخاب کیا تھا،اس انتخاب کی وجہ سے بھرپور ثقافتی اثرات مرتب ہوئے تھے۔
شانڈونگ کنفیوشس اور مینشیس کا گھر ہے، دو چینی دانا شخصیات اور کنفیوشس ازم کا گہوارہ ہے۔ اس قدیم چینی فلسفے نے بہت سی ایشیائی ثقافتوں کو نمایاں طور پر متاثر کیا اور بذات خود چینی لوگوں کی زندگیوں اور ان کے سوچنے کے انداز پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ شی نے کنفیوشس کے ایک قول کا حوالہ دیتے ہوئے ایس سی او رہنماؤں کا خیرمقدم ان الفاظ کے ساتھ کیا کہ "دور سے دوستوں کا آنا انتہائی خوشی کی بات ہے!" صدرشی طویل عرصے سے مختلف ثقافتوں اورتہذیبوں کے درمیان ایک دوسرے سے سیکھنے کے داعی رہے ہیں،اور اپنے ملک کے صدر بننے کے بعد سے انہوں نےثقافتی تعلقات کو اپنی سفارت کاری کا طرہ امتیاز بنالیا ہے۔صدرشی کے نزدیک تہذیبوں کے تنوع سے انسانی ترقی کو برقراررکھا جاسکتا ہے۔چھنگ داومیں چینی صدر نے سب سے پہلے مساوات، باہمی سیکھنے، مکالمے اور جامعیت پر مشتمل تہذیب کے بارے میں اپنے نقطہ نظرکوبیان کیا تھا۔ کئی مواقع پر چینی صدر نے روایتی ثقافت اور ثقافتی ورثے کے تحفظ پر زور دیا۔ ان کی نظر میں تاریخی اور ثقافتی ورثہ ایک قیمتی اثاثہ ہے جو قابل تجدید نہیں۔
2013 میں ازبکستان کے دورے کے دوران، صدرشی نے میزبان ملک کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبہ شروع کیا تاکہ قدیم شہر خیوا میں تاریخی مساجد اور اسلامی مدارس کو ان کی قدیم شان وشوکت میں بحال کیا جائے، جنہیں قدیم شاہراہ ریشم کے ساتھ تہذیب کے ایک چمکتے موتی کے طور پر سراہا گیا۔ صدر شی کی مسلسل توجہ اور تعاون کے ساتھ، یہ منصوبہ 2019 میں مکمل ہوا۔