بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ سے اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی نے بیجنگ میں ملاقات کی۔
ملاقات میں انہوں صدر شی نے اس بات کا ذکر کیا کہ چین اور اٹلی قدیم شاہراہ ریشم کے 2 سرے ہیں اوردونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستانہ تبادلوں نے مشرقی اور مغربی تہذیبوں کے درمیان مجموعی تبادلے، باہمی سیکھنے اور انسانیت کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
صدر شی نے کہا کہ شاہراہ ریشم امن و تعاون،کھلے اور جامع پن ، باہمی سیکھنے اور باہمی فائدے کا جذبہ چین اور اٹلی کا مشترکہ خزانہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک صدی میں نظر نہ آنے والی عالمی تبدیلیوں کی وجہ سے ممالک یا تو رابطے اور اتحاد سے باہمی طور ملکر ترقی کریں گے یا بندش اور تقسیم کے ذریعے الگ تھلگ ہوجائیں گے ۔ چین اور اٹلی کو شاہراہ ریشم کی روح کو برقرار رکھ کر اسے فروغ دیتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کی تاریخی اہمیت ، اسٹریٹجک بلندی اور اور طویل مدتی نکتہ نگاہ سے دیکھنا ، فروغ دینا اور اپنے تعلقات کو مستحکم کرنا چاہئے۔
صدر شی نے کہا کہ چین۔ اٹلی تعلقات میں صحت مند اور مستحکم ترقی دونوں ممالک اور ان کے عوام کے مشترکہ مفادات سے مطابقت رکھتی ہے۔ عالمی منظرنامے میں جاری گہری تبدیلیوں کے باوجود نہ تو اٹلی کے ساتھ تعلقات کی اہمیت اور پیشرفت میں چین کا عزم تبدیل ہوا اور نہ ہی چین۔ اٹلی تعلقات میں باہمی مفید تعاون کی نوعیت اور دونوں عوام کے درمیان دوستی میں کوئی تبدیلی آئی ہے۔
ملاقات کے دوران اطالوی وزیر اعظم میلونی نے کہا کہ قدیم تہذیب والے ممالک کی حیثیت سے اٹلی اور چین نے ہمیشہ ایک دوسرے کو اہمیت دی ایک دوسرے سے سیکھا ہے۔ موجودہ عالمی صورتحال گہری تبدیلیوں سے گزر رہی ہے اور چین ایک اہم ملک کی حیثیت سے عالمی چیلنجز سے نمٹنے میں غیرمعمولی کردار ادا کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹلی عالمی حیثیت اور کردار میں چین کو بہت اہمیت دیتا ہے اور شاہراہ ریشم جذبے کو آگے بڑھانے، چین کے ساتھ قریبی اور اعلیٰ سطح کی شراکت داری کے فروغ ، دونوں ممالک میں جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا ایک نیا باب کھولنے اور عالمی امن و ترقی میں نئے کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹلی ڈی کپلنگ اور اور تحفظ پسندی کا مخالف ہے اور یورپی یونین ۔ چین تعلقات کو مزید گہرا اور مستحکم کرنے میں مثبت کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔
اس موقع پر فریقین نے اپنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری مضبوط بنانے کے لئے 2024-2027 کا ایکشن پلان بھی جاری کیا۔