بالی، انڈونیشیا (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے گروپ آف 20 سربراہی اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے تمام ممالک انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کا نظریہ اپنائیں اور امن ، ترقی اور مشتر کہ جیت کے تعاون کی وکالت کریں۔
شی جن پھنگ نے جی 20 کے تمام ارکان سے کہاکہ وہ تمام اقوام کی ترقی کو فروغ دینے، پوری انسانیت کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے اور دنیا بھر کی ترقی کو آگے بڑھانے میں مثالی قیادت کریں۔
انہوں نے 3 نکاتی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عالمی ترقی کو زیادہ جامع ، سب کے لئے مفید اور زیادہ لچکدار بنانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بالی سربراہی اجلاس کا موضوع مشترکہ بحالی ، مشترکہ استحکام ہے جو کہ ترقی پذیر ممالک کی ترقی میں تعاون ، غیرمساوی اورغیر متوازن عالمی بحالی کی روک تھام کے لئے جی 20 کے عزم بارے ایک مثبت پیغام دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشی بحالی کے لیے عالمی شراکت داری قائم کرنے، ترقی کو ترجیح دینے اور لوگوں پر توجہ مرکور رکھنے ، ترقی پذیر ممالک کو درپیش مشکلات کو ہمیشہ ذہن میں رکھنے اور ان کے خدشات کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ جی 20 میں افریقی یونین کی شمولیت کا چین حامی ہے۔
شی جن پھنگ نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ نوول کرونا وائرس کے خلاف بین الاقوامی تعاون کو مزید گہرا کرتے رہیں تاکہ معاشی بحالی کے لئے ایک مستحکم ماحول پیدا کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں عالمی افراط زر پر قابو پانا چاہئے اور منظم اقتصادی اور مالی خطرات کو کم کرنا چاہئے۔ خاص طور پرترقی یافتہ معیشتوں کو اپنی مانیٹری پالیسی ایڈجسٹمنٹ سے منفی اثرات کم کرنا اور اپنے قرض کو پائیدار سطح پر رکھنا چاہیے۔