• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 23rd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چینی سائنس دانوں کی چھنگ ہائی- شی زانگ سطح مرتفع پر حیاتیاتی نظام و تنوع میں تبدیلیوں سے متعلق پیشرفتتازترین

August 19, 2024

لہاسا (شِنہوا) چینی سائنس دانوں نے ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی اور زمینی سروے کو مربوط بنانے کے لئے چھنگ ہائی۔ شی زانگ سطح مرتفع حیاتیاتی نظام کی درجہ بندی کی ہے جو سطح مرتفع کے ماحولیاتی نظام اور حیاتیاتی اقسام میں تبدیلیوں کے تجزیے میں نمایاں کردار ادا کررہا ہے۔

دوسری سائنسی مہم اور تحقیقی ٹیم نے چھنگ ہائی-شی زانگ سطح مرتفع سے متعلق اعداد و شمار جاری کئے ہیں جس کے مطابق انہوں نے ایک اور پانچ لاکھ کے تناسب کے ساتھ سبزہ زار کے نباتات اور مٹی کے نقشے تیار کئے ہیں۔ انہوں نے ہمالیہ میں 2 ہزار 400 کلومیٹر پر پھیلے پہاڑی درختوں کی تقسیم کا نقشہ مکمل کر لیا ہے۔

چینی اکیڈمی برائے سائنس ماتحت تحقیقی مرکز برائے ماحولیاتی سائنس کے محقق اویانگ ژی یون نے بتایا کہ یہ نقشے ماحولیاتی نظام کے مقامی نمونوں و جاری تبدیلیوں کو ظاہر کرتے اور ماحولیاتی نظام کا معیار اور ان کے کام کے افعال سے متعلق ہمارے جائزے کو بہتر بناتے ہیں۔

یہ نقشے حیاتیاتی اقسام کے تحفظ سے متعلق حکمت عملی کی تشکیل اور چھنگ ہائی۔ شی زانگ سطح مرتفع پر قومی پارکس کے انتظام کی منصوبہ بندی میں معاونت کرتے ہیں۔

مہم ٹیم نے سطح مرتفع کے حساس اور نازک علاقوں میں وسیع پیمانے پر زمینی تحقیق بھی کی جس کے دوران نئی حیاتیاتی اقسام بھی دریافت ہوئی ۔ انہوں نے 3 ہزار سے زائد نئی اقسام جن میں جانوروں کی 205 ، پودوں کی 388 اور جراثیم کی 2 ہزار 593 اقسام شامل ہیں۔

چین کے جنوب مغربی شی زانگ خود مختار خطے کی مقامی حکومت نے تقریباََ 6 لاکھ مربع کلومیٹر سے زائد کا رقبہ ماحولیاتی تحفظ کے لئے مختص کیا ہے۔ یہ اس کے خطے کے مجموعی رقبے کا 50 فیصد سے زائد ہے۔

شی زانگ میں مختلف سطح اور نوعیت کی 47 قدرتی افزائش گاہیں  4 لاکھ 12 ہزار 200 مربع کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہیں ۔ جنگلات، سبزہ زار ، ویٹ لینڈز اور آبی ذخائر سمیت ماحولیاتی طور پر فعال زمین کا رقبہ بڑھکر 10 لاکھ 80 ہزار مربع کلومیٹر ہوچکا ہے۔