بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ سے جاپان کے وزیر خارجہ یوشی ماسا ہایاشی نے بیجنگ میں ملاقات کی ہے۔
چین اور جاپان کو قریبی ہمسایہ اور اہم ایشیائی ممالک قرار دیتے ہوئے لی نے کہا کہ چین ۔جاپان تعلقات برقرار رکھنے اور اسے ترقی دینے سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی مفادات بلکہ علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی کو بھی فائدہ ہو تا ہے۔
رواں سال چین ۔ جاپان امن و دوستی معاہدے پر دستخط کی 45 ویں سالگرہ ہے۔
لی نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ معاہدے کے اصول پر نظرثانی کرتے ہوئے اس پر عمل کریں تاکہ امن و دوستی پر مبنی پائیدار چین ۔ جاپان تعلقات کو مستحکم انداز سے فروغ دیا جاسکے۔
انہوں نے جاپانی فریق پر زور دیا کہ وہ معاہدے پر دستخط کی 45 ویں سالگرہ کو چین سے آدھے راستے سے ملنے، مواصلات اور تعاون کو بڑھانے، اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے، تخریبی خطرات سے دور رہنے اور وقت کے تقاضوں کو پورا کرنے والے مشترکہ تعلقات کی تعمیر کے لئے دوطرفہ تعلقات کے مثبت پہلو کو وسعت دیتے رہنے کے موقع کے طور پر لے۔
لی نے نشاندہی کی کہ تاریخ اور تائیوان تنازع جیسے اصولی مسائل چین ۔ جاپان تعلقات کی سیاسی بنیاد ہیں جو مخلصانہ، خوشگوار اور محتاط تصفیے کے متقاضی ہیں۔
چین اور جاپان کے اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار ہونے کا ذکر کرتے ہوئے لی نے کہا کہ دونوں فریقوں کو اقتصادی و تجارتی تعاون بڑھانا چا ہئے اور وہ ایسا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل معیشت، سبز ترقی، مالی اور مالیاتی شعبوں کے ساتھ ساتھ طبی اور بزرگوں کی نگہداشت کی خدمات میں تعاون بڑھائیں تاکہ اعلی سطح پر باہمی فوائد اور مثبت نتائج سے لطف اندوز ہوسکیں۔
ہایاشی نے کہا کہ جاپان اور چین کے درمیان وسیع پیمانے پر تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں، جاپان چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔