بیجنگ (شِنہوا) چین کے ریاستی قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے سنگاپور کے وزیر خارجہ ویوین بالاکرشنن کے ساتھ فون پر بات چیت کی ہے۔
وانگ نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ اور وزیراعظم لی سین لونگ نے 3 برس بعد بینکاک میں با لمشافہ ملاقات کی جس سے دوطرفہ تعلقات کے لیے اسٹریٹجک رہنمائی فراہم ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کے بڑھتے ہوئے عوامل کے ساتھ دنیا بدامنی اور تبد یلی کے دور میں داخل ہو رہی ہے۔
چین اور سنگاپور نے مشترکہ طور پر مشکلات سے نمٹنے کے لئے رابطوں اور ہم آہنگی کو مضبوط کیا ہے، جس نے نہ صرف اپنے مفادات کا تحفظ کیا گیا بلکہ خطے اور اس سے باہر ایک اہم استحکام کا عنصر بھی بن گیا ہے۔
وانگ نے کہا کہ رواں سال کے اختتام پر ہمیں مل کر کامیاب تجربے کا جائزہ لینا چاہیے اور دوطرفہ تعلقات کی بھرپور ترقی کو نئی سمت دینے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہئے۔
بالا کرشنن نے سنگاپور اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی تعریف کی اور کہا کہ وہ دونوں فریقوں کے درمیان اہم اتفاق رائے اور تعاون کے نتائج کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سنگاپور اور بیجنگ کے درمیان براہ راست پروازوں کی بحالی سے دونوں فریقوں کے درمیان اہلکاروں کے تبادلے میں مزید سہولت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ سنگاپور اعلیٰ سطح کی بات چیت کے اگلے مرحلے کی تیاری اور دوطرفہ تعلقات کی زیادہ سے زیادہ ترقی کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔