بیجنگ (شِںہوا) چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے عرب اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ وفد سے ملاقات کی ہے۔
وفد میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود ، اردن کے نائب وزیر اعظم اوروزیر خارجہ ایمن صفدی، مصری وزیر خارجہ سمیح شاکری ، انڈونیشیا کے وزیر خارجہ ریٹنو مرسودی، فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ شامل تھے۔
چینی وزیر خارجہ اور کمیونسٹ پارٹی چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے چین کو عرب اور اسلامی ممالک کا اچھا دوست اور بھائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین اس تنازعہ میں شفافیت اور انصاف کے ساتھ مضبوطی سے مئو قف پر قائم ہے ۔چین کشیدگی میں کمی، شہریوں کے تحفظ، انسانی امداد میں توسیع، انسانی بحران کی روک تھام اور 2 ریاستی حل کی طرف واپسی اور فلسطین تنازع کے جلد حل کے لیے کام کر رہا ہے۔
وانگ نے کہا کہ چین عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ ملکر غزہ میں تنازع کے جلد از جلد خاتمے، انسانی بحران میں کمی ، قیدیوں کی رہائی اور مسئلہ فلسطین کے جلد، جامع، منصفانہ اور دیرپا حل پر زور دینے کے لیے انتھک کوششیں کرنے کو تیار ہے۔
عرب اور اسلامی ممالک کے نمائندوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ فوری جنگ بندی اور تنازع ختم کرنے کے لئے جلد از جلد ذمہ دارانہ اقدامات کئے جائیں، غزہ کو انسانی امداد کی مکمل فراہمی کو یقینی بنا تے ہوئے معصوم فلسطینی شہریوں کی حفاظت کی جائے اور غزہ سے لوگوں کی جبری منتقلی روکی جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عرب اور اسلامی ممالک بحران پھیلنے سے روکنے ، امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے، 2 ریاستی حل کی بنیاد پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو فروغ دینے اور تشدد کا جواب تشدد سے دینے کے شیطانی چکر میں دوبارہ پھنسنے سے بچنے کے لئے چین کے قریبی تعاون کے منتظر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ چین فلسطینی۔اسرائیل تنازع ختم کرنے ، فلسطین ۔ اسرائیل مسئلہ حل کرنے اور مساوات و انصاف کے حصول میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔