کورڈوبا (شِنہوا) چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے انسانیت کے مستقبل کے لئے باہمی فائدہ مند طرزِ عمل اپنانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے سپین کے جنوبی شہر کورڈوبا میں اپنے ہسپانوی ہم منصب جوز مینوئل البرس کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ باہمی نقصان دہ طرزِ عمل درست انتخاب نہیں جبکہ اس کی جگہ انسانیت کا مستقبل باہمی مفید تعاون پر مبنی ہونا چاہیئے۔
وانگ یی کا یہ بیان میونخ سیکیورٹی رپورٹ 2024 میں اجاگر کردہ "باہمی نقصان دہ محرکات" پر اٹھائے گئے سوالات کے بعد سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اس طرح کے خطرات میں کردار ادا کرنے والے 3 عوامل کی نشاندہی کی جن میں "زیرو سم کا استعمال ، ڈی کپلنگ اور سپلائی چینز منقطع کرنا اور بلاک تصادم کو بھڑکانا" شامل ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ان طریقوں سے خود کو فائدہ تو نہیں ہوتا البتہ دوسروں کے مفادات کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ اس سے عالمی ترقی اور خوشحالی متاثر ہوتی ہے، عالمی چیلنجز سے نمٹنے کی کوششوں میں شدید خلل پڑتا ہے اور عالمی امن و ترقی کی بنیاد کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔
وانگ نے کہا کہ باہمی نقصان کے نتائج سے تمام فریقوں کو بچنا چاہئے کیونکہ زیادہ سے زیادہ ممالک اب اس سے آگاہ ہیں۔
انہوں نے باہمی طور پر مفید منصوبوں پر اجتماعی طور پر عمل درآمد پر زور دیتے ہوئے عالمی برادری سے کہا کہ وہ تقسیم ہونے کے بجائے متحد ہوں، ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کو مدنظر رکھیں اور نظریاتی تعصبات ترک کرتے ہوئے بلاک محاذ آرائی کو مسترد کردیں۔