بیجنگ(شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی کھ چھیانگ نے روس کے ساتھ اعلیٰ سطح کے دوطرفہ تبادلوں کو برقرار رکھنے، مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے اور چین روس ہم آہنگی پر مبنی جامع تزویراتی شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش کااظہار کیاہے۔
ان خیالات کا اظہار لی نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے روسی ہم منصب میخائل میشوسٹن کے ساتھ وزارت عظمی کی سطح کے 27 ویں باضابطہ اجلاس کی مشترکہ صدارت کرتے ہوئے کیا۔
لی نے کہا کہ ایک دوسرے کے سب سے نمایاں ہمسائیوں اور ابھرتی ہوئی منڈیوں کے طور پر، چین اور روس میں روایتی دوستی قائم ہے اور دونوں ممالک نے عدم اتحاد، عدم تصادم اور تیسرے فریق کو نشانہ نہ بنانے کے اصولوں پر مبنی دو طرفہ تعلقات کو مسلسل فروغ دیا ہے۔
چینی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا ملک روس کے ساتھ اعلیٰ سطحی تبادلوں کو برقرار رکھنے، مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے، چین روس جامع تزویراتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے، بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کو برقرار رکھنے، علاقائی اور عالمی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے تحفظ اور دونوں ممالک کے عوام کے مزید فائدہ کے لیے تیار ہے۔
دونوں فریقوں کی طرف سے پیش کردہ متعلقہ امور کی رپورٹس کے جائزہ کے بعد، لی اور میشوسٹن نے گزشتہ ایک سال کے دوران کی گئ موثر اور عملی کوششوں کو سراہا۔
چین اور روس کی معیشتوں کے ایک دوسرے کے لیے انتہائی معاون ہونے کا ذکر کرتے ہوئے لی نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق دوطرفہ تعاون کے طریقہ کار کا بہتر استعمال کرتے ہوئے اہم شعبوں میں تعاون کے منصوبوں کو مستقل طور پر آگے بڑھائیں گے اور اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مسلسل اپ گریڈ کریں گے۔