• Dublin, United States
  • |
  • Apr, 28th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چینی وزیر اعظم کا آئی ایم ایف کے ساتھ قریبی تعاون پر زورتازترین

March 26, 2024

بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے آئی ایم ایف کے ساتھ قریبی تعاون پر زور دیا ہے ۔

انہوں نے یہ بات بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے بیجنگ میں ملاقات میں کہی ۔

لی چھیانگ نے کہا کہ چین نے اس سال مجموعی ملکی پیدوار کی شرح نموکا تقریباً 5 فیصد کا ہدف مقرر کررکھا ہے جو عالمی معیشت کے لیے  ایک مثبت خبر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کے آغاز سے  چین کی معیشت مسلسل بحالی اور بہتری کی جانب گامزن ہے۔ اس طرح سے ایک اچھے آغازکے ساتھ  سال کے اقتصادی اور سماجی ترقی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھ دی گئی ہے۔

انہوں نے  کہا کہ چینی معیشت کو اداروں، منڈیوں، صنعتوں، انسانی وسائل اور اختراع کے میدان میں دیرپا فوائد حاصل ہوررہےہیں اورطویل مدتی مستحکم ترقی کے بنیادی اصول تبدیل نہیں ہوئے اور نہ ہی بدلیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کے پاس اپنی معیشت کی پائیدار اور مستحکم ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے اعتماد اور صلاحیت موجود ہے اور ملک غیرمتزلزل انداز میں اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو آگے بڑھائے گا اورباہمی مفاد کو بہتر طورپر فروغ دے گا تاکہ تمام فریقین کے ساتھ باہمی طورپر فائدہ مند نتائج حاصل کیے جاسکیں۔

چین اور آئی ایم ایف کے مابین مضبوط تعاون پر مبنی تعلقات کو برقرار رکھنے کا تذکرہ کرتے ہوئے چینی وزیر اعظم نے کہا کہ چین عالمی نظم و نسق میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی حمایت کرتا ہےاورعالمی مالیاتی ادارے  کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینے کوتیار ہے جبکہ عالمی قرض گورننس کے نظام کو بہتر بنانے اورعالمی اقتصادی بحالی میں اپنا حصہ ڈالتارہےگا۔

انہوں نے کہا "ہم امید کرتے ہیں کہ آئی ایم ایف معاشی عالمگیریت اور آزاد تجارت کو برقرار رکھنے،عالمی صنعتی اورسپلائی چینز کو مستحکم اور بلا روک ٹوک جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ کھلے پن پرمبنی عالمی معیشت کو فروغ دینے میں اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔"

کرسٹالینا جارجیوا نےاس موقع پر آئی ایم ایف کی بھرپور حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ گزشتہ سال میں چین نے توقعات سے بڑھ کراقتصادی ترقی حاصل کی ہے اور ماحول دوست اور ڈیجیٹل معیشت سمیت مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں ترقی کی اچھی رفتار کو برقرار رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اقتصادی مسائل کو سیاسی رنگ دینے کی اجازت نہیں دیتااور  ملک کی اقتصادی ترقی اور اپ گریڈنگ، اصلاحات اور کھلے پن کے لیے چین کے ساتھ تعاون کو مزید  مضبوط کرنے کے علاوہ  آئی ایم ایف میں اس کی نمائندگی اور اثرورسوخ کوفروغ دینے کا خواہاں ہے۔