واشنگٹن(شِنہوا)چین کے وزیر خارجہ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ بات چیت کی۔
دو مختلف ملاقاتوں میں ہونے والی بات چیت میں دونوں فریقوں نے سان فرانسسکو میں دونوں سربراہان مملکت کے درمیان ملاقات کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر وانگ یی نے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی صورتحال تبدیلی اور ہنگامہ خیزی سے گزر رہی ہے اور چین-امریکہ تعلقات بھی ایک نازک موڑ پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی حیثیت سے چین اور امریکہ کو نہ صرف اپنے متعلقہ ترقیاتی کاموں بلکہ مشترکہ چیلنجوں کا بھی سامنا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات ان کے اختلافات اور تنازعات سے بالاتر ہیں، ان کی کامیابی ایک دوسرے کے لیے چیلنج کے بجائے ایک موقع ہے اوربڑے ممالک کے ساتھ چلنے کا راستہ تعاون پر مبنی بات چیت ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چین کا مؤقف ہے کہ چین اور امریکہ کو جلد از جلد اپنے تعلقات کو مضبوط اور مستحکم ترقی کی راہ پر لانا چاہیے تاکہ دونوں ممالک کے ساتھ ساتھ دنیا کو بھی فائدہ ہوسکے۔
وانگ یی نے کہا کہ رواں سال چین امریکہ تعلقات کی راہ میں نشیب و فراز سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ دونوں فریقوں کو مندرجہ ذیل "پانچ شرائط" پر عمل کرنا چاہیے جن میں دونوں سربراہان مملکت کی طرف سے طے پانے والے اتفاق رائے کی پاسداری ، دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنا ، مواصلاتی راستے کھلے رکھنا، اختلافات، تنازعات کا مناسب طریقے سے انتظام کرنا اور باہمی فائدہ مند تعاون کو فروغ دینا شامل ہیں۔
وانگ یی نے کہا کہ چین-امریکہ تعلقات کو مستحکم اور مزید بہتر بنانے کے لیے دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کے سٹریٹجک ارادوں کے بارے میں معروضی خیالات رکھنے چاہئیں، دونوں ممالک کے درمیان تبادلوں میں مسابقتی عوامل کو درست طریقے سے بروئے کار لانا چاہیئے اور قومی سلامتی کے تصور کی وضاحت کرنی چاہیے۔
اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکہ اور چین نے حالیہ مہینوں میں رابطوں اور ملاقاتوں کو برقرار رکھتے ہوئے تعمیری رابطے کیے ہیں جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ چین کے ساتھ ایک مستحکم اور پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے اور چین کے ساتھ رابطے بڑھانے، غلط تاثر کے خاتمے، تعاون کے شعبوں میں بات چیت کرنے اور اعلیٰ سطحی مصروفیات کے اگلے مرحلے کے لیے بہترطور پر تیاری کرنے کے لیے تیار ہے۔